دبئی، 8 دسمبر، 2023 (وام) ۔۔ متحدہ عرب امارات کی وزارت صنعت و جدید ٹیکنالوجی ( ایم او آئی اے ٹی )صنعتی شعبے کو ڈیکاربونائز کرنے کے اپنے روڈ میپ کے ساتھ مزید پائیدارمستقبل کی طرف مہم کو آگے بڑھا رہی ہے۔
ایم او آئی اے ٹی کے اسسٹنٹ انڈر سیکرٹری انڈسٹری ایکسلر سیکٹر اسامہ أمير فاضل نے کہا کہ یہ منصوبہ کوپ28 کے دوران شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد 2050 تک اخراج میں حیران کن طور پر 93 فیصد کمی لانا ہے، جس سے ماحول سے 2.9 گیگا ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو مؤثر طریقے سے ہٹایا جائے گا ۔ یہ قومی حکمت عملی برائے صنعت اور جدید ٹیکنالوجی اورمتحدہ عرب امارات کی نیٹ زیرو 2050 حکمت عملی میں بیان کردہ قومی اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔
امارات نیوزایجنسی (وام) کو دیے گئے بیان میں انہوں نے کہاکہ کوپ28 میں وزارت کا پویلین موسمیاتی غیرجانبداری کی طرف منتقلی میں سہولت فراہم اورصنعتی، تکنیکی اور ماحولیاتی شعبوں میں اختراع کاروں، سٹارٹ اپس کے درمیان تعاون اور تعامل کو فروغ دے کر جدید ترین تکنیکی سلیوشنز پیش کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پویلین میں ’میک اٹ ان دی امارات‘ کے اقدام کو نمایاں طورپرپیش کیا گیا ہے جو پائیدارصنعتی سرمایہ کاری کے لیے متحدہ عرب امارات کے منفرد فوائد کو فروغ دیتا ہے۔ یہ پروگرام ملک کے اندر قائم ہونے والے معاون کاروباری ماحول پر زوراور اس کا مقصد بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔ انہوں نے انڈسٹریل ٹیکنالوجی ٹرانسفارمیشن انڈیکس (آئی ٹی ٹی آئی) کی بھی نشاندہی کی، جس کی نمائش بھی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم او آئی اے ٹی نے کاربن اخراج کوکم کرنے اورموسمیاتی غیرجانبداری کو حاصل کرنے کے لیے متعدد اقدامات اور منصوبے شروع کیے ہیں۔ ان اقدامات میں سے ایک "گرین آئی سی وی" معیار ہے، جو کمپنیوں کو ان کی ویلیو چین کے دوران پائیدار طریقوں کو اپنانے کی ترغیب دیتا ہے۔ گرین آئی سی وی معیار پر پورا اترنے والی کمپنیاں نیشنل ان کنٹری ویلیو (آئی سی وی ) پروگرام میں اضافی پوائنٹس حاصل کر سکتی ہیں۔ اضافی بونس 3فیصد تک پہنچ سکتا ہے اور اس کا تعین کمپنی کے پائیداری کے طریقوں کی پیمائش کرکے کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت نے ملک کے صنعتی شعبے میں پائیداری کو فروغ دینے کے لیے آئی ٹی ٹی آئی کا آغاز بھی کیا۔ توقع ہے کہ آئی ٹی ٹی آئی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا اور متحدہ عرب امارات کے صنعتی شعبے میں ملازمتیں پیدا کرے گا۔
وزارت نے پائیدار صنعتی طریقوں کو فروغ دینے کے لیے تصریحات اور ضوابط کی ایک وسیع رینج تیار اور نافذ کی ہے۔ ان میں الیکٹرک کاروں، ری سائیکل شدہ پلاسٹک پیکیجنگ، اور توانائی کی بچت کرنے والے آلات سے متعلق معلومات شامل ہیں۔ وزارت کاربن کیپچر اور ذخیرہ کرنے کی ٹیکنالوجی کو اپنانے کی ترغیب دینے کے لیے بھی کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کوپ28 میں ایم او آئی اے ٹی کے اہم کردار اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں صنعتی کمپنیوں کو ترغیب دینے کے اس کے اقدامات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے صنعتی حکمت عملی "آپریشن 300ارب" کے اہداف کے ساتھ کوششوں پر زور دیا، جس کا مقصد متحدہ عرب امارات کے صنعتی شعبے کی ترقی اور مسابقت کو تقویت دینا ہے۔
کوپ28 پریذیڈنسی نے کلیدی اور خصوصی جامع ایکشن پلان کی نقاب کشائی ہے، جس میں سب سے نمایاں ٹیکنالوجی، اختراع اور فنانسنگ ہے۔ ایم او آئی اے ٹی نے ان ستونوں کو پائیدار اقتصادی ترقی اور متحدہ عرب امارات کے سبز مستقبل کے حصول کے لیے اہم قرار دیاہے۔
انہوں نے مختلف پروگرامز کے ساتھ ان ستونوں کو یقینی بنانے کا ذکر کیا، خاص طور پر 'نیشنل پروگرام ٹو ٹرانسفارم ٹیکنالوجی کا،جس کا مقصد صنعتی اورپیداواری شعبوں کی تکنیکی ترقی کو بڑھانا، ان کی مقامی اور عالمی مسابقت کو مضبوط ، پائیداری کو یقینی ، اور ڈیجیٹل تبدیلی کو تیز کرناہے۔
پروگرام کے نفاذ کے اثرات اور کارکردگی، مسابقت اورکاربن اخراج میں کمی کے لیے صنعتی شعبے کے لیے لچکدار فنانسنگ کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام قومی صنعتی شعبے میں کاربن میں کمی کا ایک بڑا پروگرام ہے،وزارت کا مقصد 2030 تک 1,000 تکنیکی منصوبے تیار کرنا، 11 ارب درہم کی سرمایہ کاری لانا، اور ٹیکنالوجی کی برآمدات کو سالانہ 15 ارب درہم تک بڑھانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صنعتی کمپنیاں امارات ڈیولپمنٹ بینک اور پارٹنر بینکوں کے ذریعے لچکدار مالیاتی حل حاصل کررہی ہیں، جس میں 15 سال تک کی ادائیگی کی مدت شامل ہے، جس میں دو سال تک کی رعایتی مدت بھی شامل ہے۔ یہ ملک میں قابل تجدید توانائی جیسے معیاری منصوبوں کی فنانسنگ کے حوالے سے بھی ہے، جہاں کمپنیاں 15 سال تک کی ادائیگی کی مدت اور دو سال کی رعایتی مدت کے ساتھ پراجیکٹ کی قیمت کے 100% تک فنانسنگ حاصل کررہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ کوششیں قومی صنعتی شعبے میں تکنیکی تبدیلی اور پائیداری کے طریقوں کی حوصلہ افزائی کے لیے وزارت کےاہداف سے ہم آہنگ ہیں۔ وزارت کا مقصد توانائی کی کارکردگی میں بہتری اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع کے استعمال کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے لوہے، سیمنٹ اورایلومینیم جیسے شعبوں میں جدید کاربن کیپچر، یوٹیلائزیشن اینڈ سٹوریج (سی سی یو ایس) ٹیکنالوجیز کو استعمال کرنے کے حوالے سے وزارت کی کوششوں کا ذکر کیا۔
ترجمہ۔تنویرملک