ابوظبی، 15جنوری ، 2024 (وام) ۔۔منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی اعانت کے انسداد AML/CFT کے ایگزیکٹو آفس نے 2023 کے لیے اپنے سال کے آخر میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کا انعقاد کیا جس میں اسکےڈائریکٹر جنرل حامد الزابی اور ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی۔
ایگزیکٹو آفس کے ڈائریکٹر جنرل حامد الزابی نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ 2023 کے تفصیلی جائزے سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ اس آفس کانظام زیادہ متحرک، خطرات کا جواب دینے والے کے طور پر موثر ہے۔ متحدہ عرب امارات قومی حکمت عملی اور منصوبہ میں متعین اہداف کے ساتھ مضبوطی سے راہ پر گامزن ہے اور کلیدی میٹرکس اعلیٰ سطح کی کارکردگی اور بین الاقوامی معیارات کی تعمیل کو ظاہر کرتے ہیں۔
2023 کے اختتامی جائزے میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ متحدہ عرب امارات بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ دو طرفہ بنیادوں پر اور کثیر جہتی تنظیموں اور رکنیت کے ذریعے قریبی تعاون کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایک قومی AML/CFT نظام بنا رہے ہیں جو ابھرتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیتوں کے ساتھ طویل مدتی اور پائیدار ہے۔ جیسا کہ ہم 2024 کی طرف دیکھتے ہیں قومی سرکاری اور نجی شراکت داری، UAE AML/CFT پارٹنرشپ فورم جس میں اب 50 سے زائد تنظیموں کی رکنیت ہے کی شرکت کے ساتھ نجی شعبے کے ساتھ مشغولیت ہماری حکمت عملی کا ایک اہم حصہ بنے گی۔
مزید برآں EO AML/CTF نے 2023 میں صنعت کی بڑی تقاریب جیسے ابوظہبی فنانس ویک میں رسک 4.0 فورم اور دبئی میں ورلڈ پولیس سمٹ کو سپانسر کیا ۔ 2023 میں نئے باہمی قانونی معاونت کے معاہدوں کا اختتام شامل ہے جس سے کل تعداد 45 ہو گئی ہے اور 20 سے زیادہ ممالک اور ایجنسیوں کے دو طرفہ براعظمی دورے شامل ہیں۔ جنوری تااکتوبر 2023 کی مدت میں متحدہ عرب امارات نے دہشت گردی کی مالی معاونت ، منی لانڈرنگ ٹائپولوجیز اور پیش گوئی کے جرائم کی تحقیقات میں سہولت فراہم کرنے کے لیے 200 آؤٹ باؤنڈ باہمی قانونی مدد کی درخواستیں بھیجیں۔
متحدہ عرب امارات منی لانڈرنگ پر ایشیا/پیسفک گروپ میں شامل ہونے والا پہلا عرب ملک بن گیا اور اسے "مبصر" کا درجہ دیا گیا۔ جنوری سے اکتوبر کے دوران ملک کے نگران حکام کی طرف سے عائد کردہ AML/CFT جرمانے کی کل مالیت 2022 میں 76 ملین درہم سے بڑھ کر 249 ملین درہم تک پہنچ گئی جو تین گنا سے زیادہ اضافے کی نمائندگی کرتی ہے۔
ایک اور اہم پیشرفت ورچوئل اثاثہ جات اور ورچوئل اثاثہ خدمات فراہم کرنے والوں کے ضابطے پر دسمبر 2022 کی کابینہ کی قرارداد نمبر (111) کا نفاذ ہے تاکہ مضبوط ریگولیٹری فریم ورک کو بڑھایا جا سکے اور سیکٹر میں جدت طرازی کی حمایت کی جا سکے۔ یہ خدمات خطرے کی تشخیص کو VASPs سے ابھرنے والے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کے خطرات کی شناخت اور جائزہ لینے کے لیے اپ ڈیٹ کیا گیا تھا۔ متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک ، سیکورٹیز اینڈ کموڈٹیز اتھارٹی اور ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی کی شناخت VASPs کے نگران حکام کے طور پر کی گئی۔
مزید برآں مصر، مراکش اور قازقستان کے ہم منصبوں کے ساتھ متعدد انسداد مالیاتی جرائم کے مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔ متحدہ عرب امارات نے اپنا تازہ ترین قومی رسک اسسمنٹ شروع کیا، جو اب ورلڈ بینک گروپ کے تعاون سے ایک اعلی درجے کے مرحلے پر کھڑا ہے۔ دریں اثنا متحدہ عرب امارات کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اقدام، AML/CFT پارٹنرشپ فورم نے دیکھا کہ اس کی رکنیت بڑھ کر 50 ہو گئی ہے اور اس نے سٹریٹجک معلومات کے اشتراک پر ایک وائٹ پیپر شائع کیا۔ ایگزیکٹو آفس بھی کوپ28 میں تعاون کیا جو دبئی میں منعقد ہوا، کیونکہ اس کے بین الاقوامی اقدام برائے قانون نفاذ برائے موسمیاتی گول میزوں میں اعلیٰ سطح کی شرکت دیکھی گئی۔
ترجمہ؛ ریاض خان