دبئی اور پاکستان ریل، اقتصادی زونز اور انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے میں تعاون کریں گے

ڈیووس، 18 جنوری، 2024 (وام) ۔۔ دبئی اور پاکستان کی حکومتوں نے سمندری اور لاجسٹکس شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دو بین الحکومتی فریم ورک معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، جن میں کراچی کے قریب اکنامک زون میں ایک فریٹ کوریڈور کا ممکنہ قیام بھی شامل ہے۔

ان معاہدوں پر سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم میں پاکستان کے وفاقی وزیر مواصلات، ریلویز و میری ٹائم افیئرز شاہد اشرف تارڑ اور بندرگاہوں، کسٹمز اور فری زون کارپوریشن (پی سی ایف سی) حکومت دبئی کے چیئرمین سلطان احمد بن سلیم نے دستخط کیے۔

ڈی پی ورلڈ دبئی حکومت جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے پاکستان ریلوے اور پورٹ قاسم اتھارٹی منصوبوں کی ترقی کے لیے کام کرے گی۔

فریٹ کوریڈور کو بحیرہ عرب پر واقع کراچی پورٹ سے، پاکستان کے سب سے زیادہ آبادی والے شہر کراچی سے تقریباً 45 کلومیٹر دور پپری مارشلنگ یارڈ تک چلانے کا منصوبہ ہے۔ اس سے کارکردگی اور ٹرانسپورٹ کے اوقات میں بہتری اور رسد کی مجموعی لاگت میں کمی آئے گی۔

پاکستان ریلویز کا صدر دفتر لاہور میں ہے،جو قومی، سرکاری ملکیتی ریلوے کمپنی اورشمال مغرب میں طورخم سے جنوب میں کراچی تک ملک بھر میں تقریباً 8ہزارکلومیٹر ریلوے کی ملکیت اور اسے آپریٹ کررہی ہے۔

نیوی گیشن چینل کو ڈریج کرنے کے لیے پاکستان کی وزارت سمندری امور کے ساتھ دوسرے فریم ورک معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ ڈی پی ورلڈ حکومت دبئی کی جانب سے کیپیٹل ڈریجنگ کرے گا۔

فریم ورک معاہدہ کے تحت پورٹ قاسم پر ایک اقتصادی زون بھی قائم کیاجائے گا جس کا مقصد 3 ارب ڈالر سے زیادہ کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔ ڈی پی ورلڈ، حکومت دبئی کی جانب سے، پاکستان میں اقتصادی سرگرمیوں کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے مقصد کے ساتھ، اقتصادی زون کے قیام کو انجام دے گا۔

ڈی پی ورلڈ نے 1997 میں پاکستان میں قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل سے کام شروع کیاتھا اس کے بعد سے اس نے اس سہولت کو خطے میں عالمی تجارت کے لیے ایک اہم گیٹ وے میں تبدیل کر دیا ہے۔

دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، پی سی ایف سی کے چیئرمین اور ڈی پی ورلڈ کے گروپ چیئرمین اور سی ای او سلطان احمد بن سلیم نے کہا کہ پاکستان ایک بڑھتی ہوئی مارکیٹ ہے، اور وسطی ایشیا کے لیے ایک اہم تجارتی راہداری ہے۔

ہمیں قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل پر اپنے آپریشنز کے ذریعے اس کی تجارتی صلاحیت میں حصہ ڈالنے پر فخر ہے اور ہمیں پاکستان کی مختلف سرکاری تنظیموں کے ساتھ نئے فریٹ سسٹم اور پورٹ قاسم اتھارٹی کے ساتھ مل کر پورٹ کنیکٹیویٹی اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کا اعزاز حاصل ہے۔

وفاقی وزیر برائے مواصلات، ریلویز اور میری ٹائم افیئرزشاہد اشرف تارڑ نے کہا کہ ڈی پی ورلڈ کی پاکستان میں ایک طویل عرصے سے قابل فخر موجودگی ہے ۔ غیر متزلزل اعتماد اور شراکت داری کی بنیاد پر دونوں برادر ممالک نے تاریخی منصوبوں کے ذریعے اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرمایہ کاری کے فریم ورک کے معاہدوں پر دستخط ایشیا کے گیٹ وے کے طور پر پاکستان کی اہمیت اور اس کے سٹریٹجک مقام سے وابستہ تجارتی منافع کو اجاگر کرتا ہے۔


ترجمہ۔تنویرملک