ابوظہبی، 13 مارچ، 2024(وام)-- وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے سمندر کے راستے غزہ کو انتہائی ضروری اضافی انسانی امداد فراہم کرنے کے لئے میری ٹائم کوریڈور کھولنے کی منصوبہ بندی کو آگے بڑھانے کے لئے ایک ورچوئل وزارتی اجلاس میں شرکت کی۔
اس اجلاس کی میزبانی 13 مارچ کو جمہوریہ قبرص کے وزیر خارجہ ڈاکٹر کانسٹینٹینوس کومبوس نے کی جس میں دیگر عہدیدار بھی شامل تھے۔
یہ اجلاس یورپی کمیشن، جرمنی، یونان، اٹلی، نیدرلینڈز، قبرص، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکہ کی جانب سے 8 مارچ کو ایک مشترکہ بیان جاری کرنے کے بعد طلب کیا گیا تھا جس میں غزہ کو انسانی امداد کی فراہمی کے لیے میری ٹائم کوریڈور کو فعال کرنے کی توثیق کی گئی تھی۔
اجلاس میں اس انسانی اقدام کی حمایت کرنے اور غزہ میں شہریوں کو ضروری انسانی امداد فراہم کرنے کے لئے میری ٹائم کوریڈور کے کام کو تیز کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میں شرکت کرنے والے ممالک اور غزہ کے لیے اقوام متحدہ کے سینیئر ہیومینیٹیرین اینڈ ری کنسٹرکشن کوآرڈینیٹر سگرڈ کاگ کے درمیان تعاون کے طریقہ کار پر بھی بات کی گئی، جس سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2720 کے تحت غزہ تک پہنچنے والی امداد کے بہاؤ کو آسان بنانے، رابطہ کاری اور تصدیق کرنے میں مدد ملتی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ سفارت کار نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران میں غزہ کی پٹی میں شہریوں پر اس کے اثرات کو کم کرنے کے لئے کثیر الجہتی بین الاقوامی تعاون کے نقطہ نظر کو اپنانے اور انسانی امداد کی نقل و حمل کے لئے انسانی راہداریوں کو مناسب، پائیدار اور بلا روک ٹوک رفتار سے کھولنے کے لئے تندہی سے کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔
عبداللہ بن زائد نے حال ہی میں قبرص کے ذریعے اعلان کردہ "املتیا" کے اقدام کو آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا، جو سمندر کے راستے قبرص سے غزہ تک امدادی سامان کی محفوظ ترسیل کے لیے ایک طریقہ کار کی وضاحت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام اس بحری راہداری کو فعال بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کو آگے بڑھانے کا ایک لازمی جزو ہے، ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ متحدہ عرب امارات بحری راہداری کے اس اقدام کے لیے بین الاقوامی حمایت کو متحرک کرنے اور غزہ میں عام شہریوں تک پہنچائی جانے والی انسانی امداد کو بہتر بنانے کے لیے بین الاقوامی برادری میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
عبداللہ بن زائد نے اجلاس میں شرکت کرنے والے وزراء اور حکام کا شکریہ ادا کیا اور غزہ کی پٹی میں عام شہریوں کو ضروری انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے تعاون اور مل کر کام کرنے کے ان کے جذبے کی تعریف کی، جو ان کی تکالیف کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔