متحدہ عرب امارات کا بینکنگ سیکٹر 2024 میں مسلسل ترقی کی جانب گامزن

ابوظہبی، 17 مارچ، 2024 (وام) ۔۔ متحدہ عرب امارات کے بینکنگ سیکٹر نے گزشتہ سال اپنی ترقی کی رفتار کو جاری رکھا جو سنٹرل بینک آف یو اے ای (سی بی یو اے ای) کی حکمت عملی اور پالیسیوں کی کامیابی کی بدولت 2024 میں مزید ترقی اور بحالی کے لیے پرعزم ہے۔

گزشتہ سال کے دوران، سی بی یو اے ای موثر مرکزی بینکنگ خدمات فراہم کرکے ایک مستحکم اور موثر بینکاری اور مالیاتی نظام کو برقرار رکھنے میں کامیاب ہوا۔ اس نے اثاثوں، قرضوں، ڈپازٹس اور سرمایہ کاری میں ریکارڈ ترقی کی اور حکومتی، شفافیت اور رسک مینجمنٹ کے اعلیٰ ترین معیارات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے سرمایہ کاکردگی، پرویژن اور ذخائر کی مضبوط سطح کو برقرار رکھا۔

بینکنگ سیکٹر تمام عالمی جغرافیائی سیاسی اور اقتصادی چیلنجز اور تبدیلیوں سے نمٹنے میں اپنی طاقت اور لچک کویقینی بنانے میں کامیاب رہا ۔ بڑھتے ہوئے اثاثہ جات،فنانسنگ اور سرمائےکے تناسب کے اشارے اس شعبے کی لچک کو ظاہر کرتے ہیں تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہونے کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور سماجی ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے مناسب حالات فراہم کرنے میں اپنا کردار جاری رکھنے کی صلاحیت کو بھی ظاہرکیا۔

بینک اثاثے

2023 کی چوتھی سہ ماہی کے اختتام پر،یو اے ای میں کام کرنے والے بینکوں کے کل اثاثے گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 3.1 فیصد اضافے سے 40کھرب75ارب درہم تک پہنچ گئے۔

دسمبر 2022 اور دسمبر 2023 کے درمیانی عرصے کے دوران،بینکوں کے کل اثاثوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں11.1 فیصد اضافہ ہوا۔

سی بی یو اے ای کی طرف سے مانیٹری، بینکنگ اورفنانشل مارکیٹس کی ترقی پرجاری 2023 کی چوتھی سہ ماہی کی رپورٹ کے مطابق،گروس کریڈٹ میں گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 0.5 فیصد کا اضافہ ہوا جو دسمبر2023 کے آخر میں 19کھرب 92ارب درہم تک پہنچ گیا۔

سالانہ بنیادوں پر،گروس کریڈٹ میں 6فیصد کا اضافہ ہوا۔ دسمبر 2023 کے آخر تک، یو اے ای میں کام کرنے والے بینکوں کے ساتھ رہائشی اور غیررہائشی صارفین کے کل ڈپازٹس سہ ماہی بنیاد پر4.2فیصد اور گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.5 فیصد اضافے سے25کھرب 22ارب درہم تک پہنچ گئے۔

سرمایہ اور ذخائر

متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والے بینکوں کا مجموعی سرمایہ اور ذخائر گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 5.2فیصد اضافے سے2023 کی چوتھی سہ ماہی کے اختتام پر 488ارب 70کروڑ درہم تک پہنچ گئے۔ دسمبر 2023 کے آخر تک، مجموعی کیپیٹل ایڈیکیسی ریشو 17.9فیصد تھا، جو13فیصد سے اوپر مستحکم ہے۔

مرکزی بینک کے غیرملکی اثاثے

2023 کی چوتھی سہ ماہی کے اختتام پر، مرکزی بینک کے غیر ملکی اثاثے گزشتہ سہ ماہی سے16.7 فیصد اضافے سے 681ارب20کروڑ درہم تک پہنچ گئے۔ یہ اضافہ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس اور بیرون ملک بینکوں کے پاس جمع ہونے والے ذخائر میں سہ ماہی 27فیصد (94.4 ارب درہم کا سہ ماہی اضافہ) اور غیر ملکی سیکیورٹیز میں 10.6فیصد (17.9 ارب درہم کا سہ ماہی اضافہ) کی وجہ سے ہوا۔

مالیاتی پیش رفت

منی سپلائی ایم ون، جو بینکوں کے باہرزیرگردش کرنسی (جاری کرنسی - بینک کیش) کے علاوہ مانیٹری ڈپازٹس پر مشتمل ہے، 2023 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 4.2فیصد کا اضافہ ہوا۔سالانہ بنیادوں پر،مالیاتی ایگریگیٹ ایم ون گزشتہ ساہ ماہی کے مقابلے میں 12.4فیصد اضافے سے دسمبر 2023 کے آخر تک829ارب 30کروڑ درہم تک پہنچ گیا۔

2023 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران منی سپلائی ایم ٹو (ایم ون کے علاوہ Quasi Monetary Deposits (درہم میں ریذیڈنٹ ٹائم اور بچت ذخائر،(علاوہ غیرملکی کرنسیوں میں ریذیڈنٹ ذخائر) میں گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 6فیصد کا اضافہ ہوا۔

سالانہ بنیادوں پر، منی سپلائی ایم ٹو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 18.8 فیصد اضافے سے دسمبر2023 کے آخرمیں 2ہزار 23 ارب 40کروڑدرہم تک پہنچ گیا۔

2023 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران منی سپلائی ایم تھری (ایم ٹو کے علاوہ بینکوں اور مرکزی بینک میں سرکاری ڈپازٹس) میں گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں4فیصد کااضافہ ہوا۔
سالانہ بنیادوں پر، منی سپلائی ایم تھری میں گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 16فیصد کااضافہ ہوا۔ جو دسمبر 2023 کے آخر میں دوہزار445ارب درہم تک پہنچ گیا۔

نقد اثاثے

یو اے ای کے بینکنگ سیکٹر میں نقد اثاثے گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی کے اختتام پر 742 ارب درہم تک بڑھ گئے، جو 2022 کی چوتھی سہ ماہی کے اختتام پر576ارب 30کروڑ درہم کے مقابلے میں سالانہ 29فیصد یا165ارب70کروڑ درہم کا اضافہ ہے۔ نقد اثاثے 2023 کی تیسری سہ ماہی کے اختتام پرگزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 9.6فیصد یا64ارب70کروڑدرہم اضافے سے 677ارب28کروڑ درہم تک پہنچ گئے۔

نقد اثاثوں میں اضافہ متحدہ عرب امارات کے بینکنگ سیکٹر کے لیے ایک مثبت علامت ہے، کیونکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بینکوں کے پاس اپنی مختصر مدت کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے کافی اثاثے موجود ہیں۔ یہ بینکاری نظام میں مالی استحکام اور اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہے۔

ٹائر1 کیپٹل ایڈوکیسی ریشو گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی کے اختتام پر 16.6فیصد تک پہنچ گئی جو 2022 میں چوتھی سہ ماہی کے اختتام پر 16.2فیصد پر تھی۔

کامن ایکویٹی ٹائر ون(سی ای ٹی ون) کیپٹل ریشو 2023 کی چوتھی سہ ماہی کے آخر میں اضافے سے 14.9فیصد رہا جو 2022 میں چوتھی سہ ماہی کے اختتام پر 14.4فیصد تھا۔


ترجمہ۔تنویرملک