ابوظہبی، 4 اپریل، 2024 (وام)۔۔ متحدہ عرب امارات کے بینکنگ سیکٹر کے سیونگ ڈپازٹس انٹربینک ڈپازٹس کے علاوہ جنوری 2023 کے 245ارب54کروڑ درہم کے مقابلے میں سالانہ10.2فیصد اضافے کے ساتھ رواں سال جنوری کے اختتام پر25ارب درہم اضافے سے 270ارب 48 کروڑ درہم تک پہنچ گئے۔
متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک (سی بی یو اے ای)کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق تقریبا 82 فیصد یا 222 ارب 1 کروڑ درہم مالیت کے ساتھ سیونگ ڈپازٹس کا سب سے زیادہ حجم مقامی کرنسی یعنی درہم میں ہے جبکہ غیر ملکی کرنسیوں کا حصہ 18 فیصد یا48ارب0 4 کروڑ درہم ہے۔
حالیہ سالوں میں بینکوں کے سیونگ ڈپازٹس میں مسلسل اضافہ ہوا ہے جو2018 کے آخر میں 152 ارب درہم سے بڑھ کر 2019 میں172ارب 20کروڑ درہم ،2020 میں215ارب 20کروڑ درہم ،2021 میں241ارب 80کروڑ درہم اور 2022 میں245ارب80کروڑ درہم تک پہنچ گئے تھے۔
اعدادوشمار کے مطابق ڈیمانڈ ڈپازٹس کی مالیت جنوری 2023 کے914ارب74 کروڑ درہم کے مقابلے میں 9.5فیصد سالانہ یا86ارب60کروڑ درہم اضافے کے ساتھ جنوری 2024 کے آخر میں 10کھرب1ارب درہم تک پہنچ گئی تھی۔
72 فیصد یا 720 ارب 55کروڑ درہم مالیت کے ڈیمانڈ ڈپازٹس مقامی کرنسی میں جبکہ 28 فیصد یا280ارب80کروڑ درہم مالیت کے ڈیمانڈ ڈپازٹس غیر ملکی کرنسیوں میں ہیں۔
حالیہ سالوں میں ڈیمانڈ ڈپازٹس میں مسلسل اضافہ ہوا ہے جو2018 کے آخر کے577ارب 60کروڑ درہم سے2019 کے آخر میں 599ارب60کروڑ درہم ،2020 کے آخر میں696ارب80کروڑ درہم،2021 میں848ارب درہم اور2022 میں907ارب30کروڑ درہم تک پہنچ گئے تھے۔
مرکزی بینک کے اعدادوشمار کے مطابق، جنوری 2024 کے آخر میں ٹائم ڈپازٹس جنوری 2023 کے تقریبا611ارب69کروڑ درہم کے مقابلے میں 30.3فیصد سالانہ یا185ارب20کروڑ درہم اضافے کے ساتھ 796ارب90کروڑ درہم تک پہنچ گئےتھے۔
تقریبا 60 فیصد یا474ارب88 کروڑ درہم مالیت کے ساتھ ٹائم ڈپازٹس کا سب سے بڑا حصہ مقامی کرنسی ،درہم میں ہے جبکہ غیر ملکی کرنسیوں کا حصہ تقریبا 40 فیصد یا 322.ارب4کروڑ درہم ہے۔
ترجمہ۔تنویرملک