ابوظہبی، 16 اگست، 2024 (وام) - نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے اردن کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اور مہاجرین ایمن الصفدی کے ساتھ ایک ٹیلیفونک گفتگو میں، مسجد الاقصیٰ میں اسرائیلی انتہا پسندوں کی جانب سے گزشتہ منگل کو کی جانے والی دراندازی اور خلاف ورزیوں کے سنگین نتائج پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں وزراء نے مسجد الاقصیٰ میں دراندازی، خاص طور پر بنیاد پرست، نسل پرست وزیر اتامار بن غفیر کے اشتعال انگیز دورے کی شدید مذمت کی۔ دونوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ اقدام ایک سنگین اور خطرناک پیش رفت ہے جس سے خطے میں تشدد کی سطح میں اضافے کا خطرہ ہے۔
شیخ عبداللہ بن زاید اور الصفدی نے ان خلاف ورزیوں کا مقابلہ کرنے اور ایک بین الاقوامی موقف قائم کرنے کے لیے مشترکہ مربوط اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جو یروشلم شہر کی تاریخی اور قانونی حیثیت کے احترام کا مطالبہ کرتا ہے۔
مزید برآں، عبداللہ بن زاید نے یروشلم میں مقدس مقامات پر ہاشمی مملکت اردن کے سرپرستی کے کردار کا احترام کرنے اور مسجد الاقصیٰ کے امور کو چلانے والے یروشلم اوقاف انتظامیہ کے اختیار سے سمجھوتہ نہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ شیخ عبداللہ نے مذہبی اہمیت کے مقامات کے تحفظ اور ان کی حفاظت کے لیے اردن کی جانب سے نافذ کیے گئے تمام اقدامات کے لیے متحدہ عرب امارات کی مکمل یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا۔
دونوں وزراء نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی تباہی کے خاتمے، بین الاقوامی قانون کی پاسداری اور مقبوضہ فلسطینی علاقے کے تمام علاقوں میں غیر قانونی طریقوں کو روکنے کی ضرورت کی توثیق کی۔
انہوں نے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی کی کوششوں کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ بھی کیا۔