قاہرہ، 22 اکتوبر، 2024 (وام) --عرب ریاستوں کی لیگ کے مستقل نمائندوں کی کونسل نے 22 اکتوبر کو ایک خصوصی اجلاس منعقد کیا، جس میں غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کے کام کو کمزور کرنے پر اسرائیل کی شدید مذمت کی گئی، جس میں مشرق قریب میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کے ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کی تنصیبات پر بمباری اور اسے ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر درج کرنا شامل ہے۔
اجلاس میں ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی فوجی کارروائیاں انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتی ہیں۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیل کا تشدد جدید تاریخ میں ایک بے مثال سطح پر پہنچ چکا ہے اور اس نے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں اور عالمی عدالت انصاف کی مشاورتی رائے کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کی پٹی میں لاکھوں فلسطینی باشندوں کے خلاف جبری بے دخلی کے اقدامات اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے، پانی، بجلی اور مواصلات کو منقطع کرنے کے اس کے طریقوں سے فلسطینی عوام کے بقا کے بنیادی حق کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
عرب لیگ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ عالمی برادری ان مظالم کو روکنے میں ناکام رہی ہے اور اس کا ماننا ہے کہ اس سے انسانی ضمیر کو نقصان پہنچا ہے۔ کونسل نے 19 جنوری 2024 کو اسرائیلی قبضے کے غیر قانونی ہونے پر عالمی عدالت انصاف کی مشاورتی رائے پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں پر بھی عمل درآمد کا مطالبہ کیاہے۔
بیان میں لبنان اور شام پر اسرائیل کے فوجی حملوں کی بھی مذمت کی گئی، بین الاقوامی فوجداری عدالت سے اسرائیلی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور عالمی عدالت انصاف پر زور دیا گیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمات کی سماعت میں تیزی لائے۔