لاس اینجلس، 9 جنوری، 2025 (وام) --لاس اینجلس کے گردونواح میں بھڑکنے والی شدید جنگلاتی آگ بدھ کے روز ہالی وڈ ہلز تک پہنچ گئی۔ اس سے قبل علاقے میں بھڑکنے والی پانچ دیگر آگ نے کم از کم پانچ افراد کی جان لے لی، سینکڑوں گھروں کو تباہ کر دیا، اور فائر فائٹرز کے وسائل اور پانی کی سپلائی کو انتہا تک پہنچا دیا۔
خشک اور طوفانی ہواؤں کے باعث آگ بجھانے کی کارروائیاں متاثر ہوئیں اور آگ تیزی سے پھیلی، جس کے نتیجے میں 100,000 سے زائد افراد کو علاقے سے انخلا کا حکم دیا گیا۔ یہ آگ منگل کے روز شروع ہوئی تھی اور تب سے تقریباً بغیر کسی روک ٹوک کے خشک زمین کو جلا رہی ہے۔
بدھ کی شام ہالی وڈ ہلز میں ایک نئی آگ بھڑک اٹھی، جس کے بعد مزید انخلا کے احکامات جاری کیے گئے اور لاس اینجلس کاؤنٹی میں جلنے والی آگوں کی تعداد چھ ہو گئی۔ فائر چیف کرسٹن کراؤلی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ نئی آگ کے باعث صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی ہے۔
پاور آؤٹیج ٹریکنگ ویب سائٹ پاور آؤٹیج ڈاٹ یو ایس کے مطابق، لاس اینجلس کاؤنٹی میں تقریباً 10 لاکھ گھروں اور کاروباری مقامات کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی۔ لاس اینجلس کاؤنٹی بھر میں جمعرات تک اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
یہ آگ ایک ایسے وقت میں بھڑکی ہے جب جنوبی کیلیفورنیا خاص طور پر خشک سالی کا شکار ہے۔ اکتوبر میں شروع ہونے والے پانی کے سال کے بعد سے اب تک علاقے میں قابل ذکر بارش نہیں ہوئی ہے، جس کی وجہ سے صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔