متحدہ عرب امارات کی توانائی کے شعبے میں قیادت: کلین اور قابل تجدید توانائی پر توجہ

ابوظہبی، 13 جنوری، 2025 (وام) --وزیر برائے توانائی اور انفراسٹرکچر، سہیل بن محمد المزروعی نے متحدہ عرب امارات کی کلین اور قابل تجدید توانائی کے شعبے میں نمایاں قیادت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف عالمی توانائی منڈیوں کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے بلکہ مقامی توانائی کے منصوبوں میں نمایاں سرمایہ کاری کے ذریعے پائیدار ترقی کو بھی فروغ دے رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کی توانائی کی حکمت عملی روایتی اور کلین توانائی ذرائع کے انضمام پر مبنی ایک متوازن نقطہ نظر پر مرکوز ہے۔ یہ حکمت عملی یو اے ای انرجی اسٹریٹیجی 2050 اور نیشنل ہائیڈروجن اسٹریٹیجی 2050 کے اہم ستونوں میں شامل ہے۔

ابوظہبی سسٹین ایبلٹی ویک کے موقع پر امارات نیوز ایجنسی (وام) کو دیے گئے بیانات میں المزروعی نے متحدہ عرب امارات کے نیٹ زیرو 2050 کی حکمت عملی کے حصول کے لیے پرعزم موقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کلین اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کو آگے بڑھانے اور پائیدار اور متنوع توانائی کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے ملک کی جاری کوششوں کو اجاگر کیا۔

الیکٹرک گاڑیوں کے انفراسٹرکچر کی توسیع پر بات کرتے ہوئے المزروعی نے بتایا کہ ایک قومی پالیسی نافذ کی گئی ہے تاکہ الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیوں کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ اس پالیسی میں فاسٹ اور ریگولر چارجنگ سروسز کے لیے اسٹریٹجک قیمتوں کا ڈھانچہ شامل ہے، جو اس شعبے میں سرمایہ کاری کی ترغیب فراہم کرتا ہے۔

المزروعی نے متحدہ عرب امارات کی عالمی توانائی مسابقت کے اشاریوں میں نمایاں کامیابیوں کو بھی نمایاں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ قیادت کی رہنمائی میں 2024 میں متحدہ عرب امارات نے سات اہم اشاریوں میں اعلیٰ درجہ بندی حاصل کی۔

وزیر نے وفاقی اور مقامی حکام کے ساتھ مل کر پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے وزارت کی وابستگی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے قومی صنعتوں، خاص طور پر پیٹرو کیمیکلز، ہائیڈروجن، اور امونیا جیسے شعبوں کی ترقی کو سپورٹ کرنے کے لیے منصوبوں اور اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔

المزروعی نے کہا کہ یہ اقدامات متحدہ عرب امارات کو کلین اور قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ایک عالمی رہنما کے طور پر اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے ضروری ہیں۔