متحدہ عرب امارات اور نیوزی لینڈ کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے پر دستخط

ابوظہبی، 14 جنوری، 2025 (وام) --صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان اور نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم عزت مآب کرسٹوفر لکسن نے متحدہ عرب امارات اور نیوزی لینڈ کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے ‘CEPA’پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔

یہ معاہدہ ابوظہبی نیشنل ایگزیبیشن سینٹر ‘ایڈنیک’ میں منعقدہ ایک تقریب میں عزت مآب ڈاکٹر ثاني بن احمد الزیودی، وزیر مملکت برائے غیر ملکی تجارت، اور نیوزی لینڈ کے وزیر تجارت عزت مآب ٹوڈ مککلے نے دستخط کیا۔

شیخ محمد بن زاید نے اس معاہدے کو متحدہ عرب امارات کے 'CEPA' پروگرام میں ایک اہم اضافہ قرار دیا، جو ایشیا-پیسیفک خطے کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کو علم، جدت، اور ہنر پر مبنی معیشتوں کی تعمیر میں مشترکہ اہداف کے لیے متحد کرتا ہے۔

بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات کے تحت 2024 کے پہلے نو مہینوں میں متحدہ عرب امارات اور نیوزی لینڈ کے درمیان غیر تیل تجارتی حجم 642 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا، جو 2023 کی اسی مدت کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہے۔ معاہدے کے تحت نیوزی لینڈ، متحدہ عرب امارات کی تمام درآمدات کو ڈیوٹی فری رسائی فراہم کرے گا، جبکہ متحدہ عرب امارات نیوزی لینڈ کی 98.5 فیصد مصنوعات پر ڈیوٹی ختم کرے گا، جو تین سالوں میں 99 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ یہ معاہدہ مستقبل میں دوطرفہ تجارت کو 2032 تک 5 بلین امریکی ڈالر تک بڑھانے کی توقع رکھتا ہے، جو 2019 سے 2023 کے دوران 1.5 بلین ڈالر کی اوسط پانچ سالہ تجارت کا تین گنا ہے۔

یہ معاہدہ صرف تجارت تک محدود نہیں بلکہ اس میں پائیدار ترقی، خواتین کی اقتصادی خودمختاری، شفافیت، اور مقامی تجارتی تعاون جیسے اہم شعبے بھی شامل ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط اور متنوع بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

معاہدے کے ساتھ ہی سرمایہ کاری کے فروغ اور تحفظ کے لیے ایک دو طرفہ معاہدہ بھی کیا گیا ہے، جو مختلف صنعتوں میں سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک جامع فریم ورک فراہم کرے گا۔

متحدہ عرب امارات کا 'CEPA' پروگرام، جو ستمبر 2021 میں شروع ہوا، قومی ترقیاتی حکمت عملی کا ایک اہم ستون ہے۔ اس پروگرام کا ہدف 2031 تک تجارتی حجم کو 1 ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچانا اور معیشت کو 800 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کرنے کے لیے دوگنا کرنا ہے۔

اب تک متحدہ عرب امارات نے مشرق وسطیٰ، افریقہ، جنوب مشرقی ایشیا، جنوبی امریکہ، اور مشرقی یورپ کے کئی ممالک کے ساتھ معاہدے کیے ہیں، جو دنیا کی تقریباً ایک چوتھائی آبادی کو مارکیٹ تک رسائی فراہم کرتے ہیں۔