ابوظہبی، 16 جنوری 2025 (وام) – ابوظہبی انوائرمنٹ ایجنسی نے ابوظبی پرلز فیسٹیول کے انعقاد کا اعلان کیا ہے، جو پہلی بار 17 سے 23 جنوری تک امارت میں منعقد ہوگا۔
یہ فیسٹیول سمندری ماحول اور ابوظہبی کے موتیوں کی تاریخی وراثت کا جشن منانے کے ساتھ ساتھ ماضی اور حال کے درمیان پل بنانے اور آنے والی نسلوں تک علم منتقل کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرے گا۔
یہ سات روزہ فیسٹیول ابوظبی پرلز سینٹر، واقع المرہفا سٹی، میں منعقد ہوگا، جہاں وزیٹرز کو مرکز کے بارے میں جاننے کا موقع ملے گا۔ یہ مرکز 2007 میں قائم کیا گیا تھا اور مقامی سیپ کے موتیوں کی پائیدار افزائش کے لیے خطے کی ایک اولین سہولت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس کا مقصد امارت کی قدیم موتی غوطہ خوری کی وراثت اور روایات کو محفوظ اور زندہ رکھنا ہے۔
فیسٹیول میں متعدد انٹرایکٹو تعلیمی، تفریحی اور ثقافتی سرگرمیاں اور ورکشاپس شامل ہیں، جن کے ذریعے شرکاء ابوظبی کی سمندری اور موتی غوطہ خوری کی گہری جڑوں والی روایات کے بارے میں جان سکیں گے۔ ان تجربات کے ذریعے، یہ فیسٹیول قومی شناخت کو مضبوط کرنے اور مختلف نسلوں کو اس مستند وراثت کا جشن منانے کے لیے جوڑنے کا مقصد رکھتا ہے۔
احمد الہاشمی، ای اے ڈی میں ٹیریسٹریل اور میرین بایوڈائیورسٹی سیکٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، نے کہاکہ، "ہمیں ابوظبی پرلز فیسٹیول کے آغاز پر خوشی ہے، جو امارت کے ماحول دوست سیاحت کے فروغ کے وژن کی حمایت کرتا ہے اور المرہفا سٹی میں موجود ابوظبی پرلز سینٹر کے اہم کردار کے بارے میں عوامی آگاہی بڑھاتا ہے – جو خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا مرکز ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ مرکز کا مقصد جدید ٹیکنالوجی اور اختراعات کو اپناتے ہوئے پائیدار طریقے سے موتیوں کی افزائش کرنا ہے، جبکہ متحدہ عرب امارات کی روایات اور ثقافت کو اجاگر کرنا ہے۔ اس کے چار اہم عناصر میں آگاہی اور تعلیم، مارکیٹنگ، تحقیق و مطالعہ، اور ماحول دوست سیاحت شامل ہیں۔ اس کے تحت، ابوظبی پرلز سینٹر کو خطے میں ایک ماحول دوست سیاحتی مقام کے طور پر قائم کرنا ہے۔
فیسٹیول میں متعدد دلچسپ مکالماتی نشستیں بھی شامل ہیں، جن میں متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک کے شرکاء اپنے غوطہ خوری، موتیوں اور سمندری ماحول سے متعلق تجربات اور معلومات کا تبادلہ کریں گے۔ ان نشستوں میں عرب خلیج کے سمندری ثقافتی ورثے پر گفتگو کی جائے گی۔
نشستوں میں ماضی کے غوطہ خوری کے طریقوں اور روایات پر روشنی ڈالی جائے گی، اس پیشے کی ترقی کا جائزہ لیا جائے گا، خلیج میں پائے جانے والے مختلف اقسام کے موتیوں کو اجاگر کیا جائے گا، اور نوجوان نسل کو اس قدیم ورثے کے بارے میں تعلیم دینے کے طریقے زیر بحث آئیں گے۔