ڈیووس میں عالمی چیلنجز: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، عالمی رہنماؤں کی انتباہ اور اقدامات

ڈیووس، 23 جنوری 2025 (وام) – اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، انتونیو گوتریس نے عالمی اقتصادی فورم کے 55ویں سالانہ اجلاس میں دو بڑے عالمی خطرات، موسمیاتی بحران اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے غیر منظم پھیلاؤ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ان خطرات کو انسانیت کے لیے بے مثال خطرات قرار دیا اور حکومتوں اور نجی شعبے سے فوری اور متحدہ اقدامات کا مطالبہ کیا۔

گوتریس نے اے آئی کی زبردست صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس کے غیر منظم استعمال کے خطرات بھی بڑے ہیں۔ انہوں نے "گلوبل ڈیجیٹل کمپیکٹ" کی طرف اشارہ کیا، جو اقوام متحدہ کے تحت ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذمہ دارانہ استعمال کے لیے ایک روڈ میپ کے طور پر اپنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ، "ہمیں تعاون کرنا ہوگا تاکہ تمام ممالک اور لوگ اے آئی کے وعدوں اور صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا سکیں جو ترقی اور سماجی و اقتصادی ترقی کی حمایت کرتے ہیں۔"

گوتریس نے نجی شعبے سے موسمیاتی وعدوں پر قائم رہنے اور حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سال اپنی قومی موسمیاتی ایکشن پلانز کو معیشت کے تمام پہلوؤں تک وسعت دیں۔

اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے یورپی یونین میں سوشل میڈیا گورننس کی اصلاحات پر زور دیا تاکہ غلط معلومات اور سائبر ہراسمنٹ کو روکا جا سکے۔ انہوں نے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے نفاذ اور یورپی مرکز برائے الگورتھمک شفافیت کے اختیارات کو بڑھانے کی حمایت کی۔

کانگو کے صدر فیلکس انتوئن تشیسکیدی تشلومبو نے دنیا کے سب سے بڑے "گرین کوریڈور ریزرو" کی تشکیل کا اعلان کیا، جو کانگو ریور بیسن کے 550,000 مربع کلومیٹر پر محیط ہوگا۔ انہوں نے اس اقدام کو ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ ساتھ اقتصادی ترقی کے لیے بھی ایک تاریخی اور بے مثال پیش رفت قرار دیا، جبکہ ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے آسیان چیئرمین شپ سنبھالنے کی تیاری میں آسیان کے 10 ممالک کے درمیان تعاون کی منفرد روح کو اجاگر کیا۔ انہوں نے گرین انرجی کے شعبے میں علاقائی انضمام کے مثبت اثرات پر روشنی ڈالی، جس نے ملائیشیا کو ایک ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ پاور ہاؤس کے طور پر ابھرنے میں مدد دی ہے۔