برسلز، 6 فروری 2025 (وام) – یورپی یونین کے سائنس دانوں کے مطابق، جنوری 2025 دنیا میں اب تک کا سب سے گرم جنوری ثابت ہوا، جس میں عالمی درجہ حرارت ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا، حالانکہ توقع کی جا رہی تھی کہ لا نینا کے ٹھنڈے موسمی اثرات اس گرمی میں کمی لائیں گے۔
یورپی یونین کی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس (C3S) کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق، جنوری میں مسلسل بڑھتی ہوئی گرمی کا رجحان برقرار رہا، جس میں گزشتہ 19 میں سے 18 مہینوں کے دوران عالمی درجہ حرارت صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ رہا۔
یہ صورت حال اس حقیقت کے باوجود سامنے آئی کہ دنیا نے ایل نینو موسمی رجحان (جو 2024 کو اب تک کا سب سے گرم سال بنانے میں مددگار ثابت ہوا) سے نکل کر لا نینا کی طرف رخ کیا، جو عام طور پر بحرالکاہل کے استوائی پانیوں کو ٹھنڈا کرنے اور عالمی درجہ حرارت کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
جنوری میں عالمی اوسط درجہ حرارت صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں 1.75 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق، عالمی سطح پر جنوری میں سمندری سطح کا اوسط درجہ حرارت بھی ریکارڈ بلندی پر رہا، جو اب تک کا دوسرا سب سے زیادہ درجہ حرارت تھا۔ اس سے پہلے جنوری 2024 میں سمندری درجہ حرارت سب سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔