ابوظہبی، 6 فروری 2025 (وام) – فرسٹ ابوظہبی بینک نے 2024 میں مضبوط مالی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 17.1 بلین درہم کا خالص منافع حاصل کیا، جو سالانہ بنیادوں پر 4 فیصد زیادہ ہے۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر 15 فیصد اضافے کے ساتھ 31.6 بلین درہم کی آمدنی کی بدولت ممکن ہوا۔
قبل از ٹیکس منافع 13 فیصد بڑھ کر 19.9 بلین درہم تک پہنچ گیا، جو بینک کے مضبوط کاروباری حجم، متنوع آمدنی کے ذرائع، اور مؤثر آپریشنل حکمت عملیوں کی عکاسی کرتا ہے۔ بینک نے مسلسل منافع اور وسعت میں اضافہ کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے عالمی بینک کے طور پر اپنی پوزیشن کو مزید مستحکم کیا ہے۔
2024 کی چوتھی سہ ماہی (Q4'24) میں خالص منافع 4.2 بلین درہم تک پہنچ گیا، جو 4 فیصد زیادہ رہا، جبکہ اسی مدت کے دوران بینک کی آمدنی میں 11 فیصد اضافہ ہو کر 7.7 بلین درہم ہو گئی۔
بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 2024 کے مکمل مالی سال کے لیے 75 فلس فی شیئر کیش ڈیویڈنڈ دینے کی سفارش کی ہے، جس کی کل مالیت 8.3 بلین درہم بنتی ہے، جو کہ بینک کے خالص منافع کا 51 فیصد ہے۔ تاہم، اس تجویز کو 11 مارچ 2025 کو ہونے والی بینک کی سالانہ جنرل میٹنگ میں شیئر ہولڈرز کی منظوری درکار ہوگی۔
بینک کے مقامی اور بین الاقوامی کاروبار نے دوہرے ہندسوں میں ترقی دیکھی، جہاں مقامی سطح پر 11 فیصد اور بین الاقوامی سطح پر 32 فیصد آمدنی میں اضافہ ہوا۔ اس دوران بینک کے بین الاقوامی نیٹ ورک نے 20 اہم مالیاتی مارکیٹس میں اپنے اثر و رسوخ کو بڑھایا۔
بینک کے کل اثاثے 4 فیصد اضافے کے ساتھ 1.21 ٹریلین درہم تک پہنچ گئے، جبکہ قرضوں، اسلامی مالیات اور ایڈوانسز میں 9 فیصد اضافہ ہو کر 529 بلین درہم ہو گیا، اور کسٹمر ڈپازٹس میں 3 فیصد بڑھوتری کے ساتھ 782 بلین درہم ریکارڈ کی گئی۔
فرسٹ ابوظہبی بینک کے چیئرمین، شیخ طحنون بن زاید النہیان نے کہاکہ، "فرسٹ ابوظہبی بینک کی 2024 میں کارکردگی ہمارے بینک کی بڑھتی ہوئی وسعت اور منافع میں مسلسل اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ متحدہ عرب امارات کے عالمی بینک کے طور پر ہماری حکمت عملی کی کامیابی کا ثبوت ہے۔ متحدہ عرب امارات کی معاشی ترقی، اور کلیدی عالمی مالیاتی مارکیٹوں کے ساتھ ہمارے تعلقات میں وسعت نے FAB کو مزید مستحکم بنایا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 2024 کے لیے 75 فلس فی شیئر ڈیویڈنڈ دینے کی سفارش کی ہے، جس کی کل مالیت 8.3 بلین درہم ہے۔
فرسٹ ابوظہبی بینک کی گروپ چیف ایگزیکٹو آفیسر، ہناء الرستمانی نے کہا کہ بینک کی حکمت عملی نے متحدہ عرب امارات میں مضبوط نتائج فراہم کیے، جو کہ FAB کی ترقی کی بنیاد ہے، جبکہ بینک کی بین الاقوامی وسعت اور آمدنی کے ذرائع میں تنوع نے مزید استحکام پیدا کیا، جس کے نتیجے میں بین الاقوامی آمدنی میں 32 فیصد اضافہ ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بینک کی سرمایہ اور لیکویڈیٹی کی مستحکم پوزیشن اور محتاط رسک مینجمنٹ کی بدولت فرسٹ ابوظہبی بینک نے پائیدار ترقی کو یقینی بنایا ہے۔
فرسٹ ابوظہبی بینک نے 267 بلین درہم کے پائیدار اور منتقلی مالیاتی منصوبے مکمل کیے ہیں، جو بینک کے 2030 کے 500 بلین درہم کے ہدف کا 50 فیصد ہے۔
بینک نے کاربن اخراج میں کمی کے اہداف کی جانب نمایاں پیش رفت کی اور TNFD رپورٹ شائع کرنے والا خطے کا پہلا بینک بن گیا، جس میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے مالیاتی پالیسیوں کے مطابق کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
فرسٹ ابوظہبی بینک کی انویسٹمنٹ بینکنگ آمدنی میں 19 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ گلوبل مارکیٹس بزنس میں 18 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
بینک کے نئے کلائنٹس میں 20 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ قرضوں اور ڈپازٹس میں بالترتیب 15 فیصد اور 17 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
فرسٹ ابوظہبی بینک نے 75 فیصد سالانہ نمو کے ساتھ پرائیویٹ بینکنگ کی خدمات میں بھی نمایاں ترقی حاصل کی، جبکہ 4.1 بلین امریکی ڈالر کے گرین اور سوشل بانڈز اور صکوک کے اجرا کے ساتھ خطے میں پائیدار مالیات کے قائدانہ کردار کو برقرار رکھا۔
مزید برآں، فرسٹ ابوظہبی بینک نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (SMEs) کے لیے 4.3 بلین درہم کے نئے فنانسنگ منصوبے پیش کیے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہیں۔
یہ کامیاب مالی سال فرسٹ ابوظہبی بینککی مضبوط کاروباری حکمت عملی، عالمی وسعت اور پائیدار ترقی کے عزم کو ظاہر کرتا ہے، جو بینک کو متحدہ عرب امارات اور عالمی سطح پر مالیاتی استحکام کا ایک کلیدی ستون بناتا ہے۔