ٹوکیو، 9 فروری 2025 (وام) – ایکسپو 2025 اوساکا کے سیکرٹری جنرل ہیرویوکی ایشیگے نے کہا ہے کہ ایکسپو 2020 دبئی کے تجربے اور غیرمعمولی انتظامات نے دنیا کو متاثر کیا، اور یہ عالمی نمائش اوساکا ایکسپو 2025 کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔
جاپان میں اماراتی خبر رساں ادارے (وام) سے گفتگو کرتے ہوئے ایشیگے نے کہا کہ ایکسپو 2025 اوساکا میں متحدہ عرب امارات کا پویلین نمایاں ہوگا، جو ملک کی ترقی اور بین الاقوامی نمائشوں میں اس کی نمایاں حیثیت کی عکاسی کرے گا۔
اوساکا ایکسپو 2025 تیرہ اپریل سے تیرہ اکتوبر تک چھ ماہ تک جاری رہے گا اور یہ یومیشیما نامی مصنوعی جزیرے پر منعقد ہوگا۔ اس ایکسپو کا مرکزی موضوع "ہماری زندگیوں کے لیے مستقبل کے معاشرے کا ڈیزائن" ہوگا۔
ایشیگے نے ایکسپو 2020 دبئی کے شاندار انتظامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ دبئی کے تجربے سے مختلف سطحوں پر اہم اسباق سیکھنے کو ملے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی شرکت کی تعریف کی، جو بالترتیب ایکسپو 2020 کے میزبان اور ایکسپو 2030 کے آئندہ میزبان ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اوساکا ایکسپو 2025 میں دنیا کا سب سے بڑا لکڑی کا تعمیراتی ڈھانچہ "گرینڈ رنگ" ہوگا، جس کا گھیراؤ دو کلومیٹر پر محیط ہوگا۔ اس کی چھت پیدل چلنے کے لیے استعمال کی جائے گی، جہاں سے اوساکا شہر اور اس کی خلیج کا دلکش نظارہ ممکن ہوگا۔
اس عالمی نمائش میں 150 سے زائد قومی اور خصوصی دن منائے جائیں گے، جس کے ذریعے زائرین مختلف ممالک کی تاریخ کو قریب سے جان سکیں گے اور بغیر پاسپورٹ کے ایک عالمی سفری تجربہ حاصل کر سکیں گے۔
ایشیگے نے بتایا کہ اب تک 158 ممالک اور خطے، ساتھ ہی 9 بین الاقوامی تنظیمیں، اس نمائش میں شرکت کی تصدیق کر چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے اور 50,000 سے زائد رضاکار، جن میں زیادہ تر نوجوان شامل ہیں، اس ایونٹ کے انتظامات میں حصہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ 1970 میں جاپان میں ہونے والے پچھلے ایکسپو کے مقابلے میں عرب ممالک کی شرکت میں اضافہ ہوا ہے، جو اب سات سے بڑھ کر گیارہ تک پہنچ چکی ہے، جو عرب دنیا کی اس عالمی ایونٹ میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے۔
ایشیگے نے ورلڈ ایکسپوز کو ممالک کے لیے اپنی اقتصادی سفارت کاری کو فروغ دینے کا ایک موقع قرار دیا، اور ایکسپو 2020 دبئی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سمیت 81 عالمی رہنما شریک ہوئے تھے۔