ورلڈ گورنمنٹس سمٹ اور ٹائم میگزین کے اشتراک سے ’TIME100 AI امپیکٹ ایوارڈز‘ کی میزبانی

دبئی، 11 فروری 2025 (وام) – ورلڈ گورنمنٹس سمٹ (WGS) 2025 نے ٹائم میگزین کے ساتھ مل کر "TIME100 AI امپیکٹ ایوارڈز" کی میزبانی کی، جو دبئی کے میوزیم آف دی فیوچر میں منعقد ہوا۔ اس ایوارڈ تقریب میں ان شخصیات کو اعزاز سے نوازا گیا، جنہوں نے مصنوعی ذہانت (AI) کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دیں، صنعتوں کو جدید خطوط پر استوار کیا اور عالمی ترقی پر گہرے اثرات مرتب کیے۔

ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 کی افتتاحی تقریب سے ایک روز قبل، مصنوعی ذہانت کے میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے والے چار ممتاز عالمی رہنماؤں کو ان کے غیر معمولی کردار پر ایوارڈز سے نوازا گیا۔ ان میں اروند کرشنا، IBM کے چیئرمین، صدر، اور چیف ایگزیکٹو آفیسر شامل تھے، جنہوں نے ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل انوویشن میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ گرائمز، پروڈیوسر، موسیقار، خودکار فنکار، اور میڈیا ایمپائر کی سی ای او کو جدید موسیقی اور مصنوعی ذہانت کے امتزاج کے ذریعے آرٹس میں انقلابی تبدیلیاں لانے پر اعزاز دیا گیا۔ رفیق انادول، میڈیا آرٹسٹ، ڈائریکٹر، اور رفیق انادول اسٹوڈیو اور ڈیٹالینڈ کے شریک بانی کو ڈیجیٹل آرٹ اور AI پر مبنی جدید تخلیقی کاموں کے اعتراف میں ایوارڈ دیا گیا۔ اسی طرح، انیما آنند کمار، کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی پروفیسر کو AI تحقیق اور اس کے عملی اطلاق میں ان کے غیر معمولی تعاون پر سراہا گیا۔

ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے مینیجنگ ڈائریکٹر، محمد الشرحان نے کہاکہ، “مصنوعی ذہانت اب کوئی مستقبل کا تصور نہیں بلکہ ایک طاقتور حقیقت ہے جو ہمارے طرز زندگی، کام کرنے کے انداز، اور طرز حکمرانی کو نئی شکل دے رہی ہے۔ ورلڈ گورنمنٹس سمٹ جدت کو عملی اقدامات میں تبدیل کرنے کے لیے عالمی سطح پر مباحثے کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔”

محمد الشرحان نے مزید کہا کہ ٹائم میگزین کے ساتھ شراکت داری کا مقصد عالمی سطح پر اس میدان میں روابط کو وسعت دینا اور ٹیکنالوجی، حکمرانی، اور ترقی کے سنگم پر بامعنی گفتگو کو فروغ دینا ہے۔
TIME کی سی ای او، جیسیکا سبلی نے کہا: “مصنوعی ذہانت دنیا کو بدل رہی ہے، اور ہم ان شخصیات کو روشنی میں لانے پر فخر محسوس کرتے ہیں جو اس تکنیکی ترقی میں پیش پیش ہیں۔”

ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 عالمی سطح پر ایک اہم حکومتی اور اقتصادی پلیٹ فارم کے طور پر نمایاں ہو رہا ہے، جس میں 30 سے زائد سربراہانِ مملکت و حکومت، 80 سے زائد بین الاقوامی اور علاقائی تنظیمیں، اور 140 سے زیادہ سرکاری وفود شرکت کر رہے ہیں۔ سمٹ کے دوران 21 عالمی فورمز منعقد کیے جائیں گے، جو مستقبل کے اہم رجحانات اور عالمی تبدیلیوں پر روشنی ڈالیں گے۔ اس کے علاوہ، 200 سے زائد انٹرایکٹو سیشنز کا انعقاد کیا جائے گا، جن میں 300 سے زیادہ ماہرین، وزراء، اور عالمی رہنما شریک ہوں گے۔

مزید برآں، 30 وزارتی اجلاس اور گول میز مباحثے ہوں گے، جن میں 400 سے زیادہ وزراء شرکت کریں گے۔ اس سمٹ کے دوران 30 اسٹریٹجک رپورٹس بھی شائع کی جائیں گی، جو عالمی علمی شراکت داروں کے تعاون سے تیار کی جائیں گی۔