قاہرہ، 12 فروری 2025 (وام) – مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے غزہ میں جنگ بندی کے مکمل نفاذ، مغویوں اور قیدیوں کی رہائی کے تسلسل، اور انسانی امداد کی فراہمی کی سہولت کاری پر زور دیا، تاکہ خطے میں جاری انسانی بحران کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔
یہ بات آج مصری صدر السیسی اور اردنی بادشاہ عبداللہ دوم کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو میں کہی گئی۔
مصری صدارت کے ترجمان کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے غزہ کی فوری تعمیر نو کے آغاز پر زور دیا، اس عزم کے ساتھ کہ فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے بے دخل نہ کیا جائے۔
انہوں نے مغربی کنارے میں اسرائیلی قابض افواج کی کارروائیوں کو روکنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کے لیے کام کریں گے۔
انہوں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق، 1967 کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو، خطے میں پائیدار امن اور بقائے باہمی کی ضمانت ہے۔
ٹیلیفونک گفتگو میں عرب ممالک کے درمیان مزید ہم آہنگی اور مشاورت کو فروغ دینے پر بھی بات چیت ہوئی۔
اس کے علاوہ، دونوں رہنماؤں نے 27 فروری کو مصر میں منعقد ہونے والے ہنگامی عرب سربراہی اجلاس کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا، جو خطے کے عوام کی امن، استحکام اور خوشحالی کی خواہشات کی تکمیل کا ایک اہم موقع ہوگا۔