یو اے ای کی اے آئی گورننس میں عالمی قیادت: کے پی ایم جی رپورٹ

دبئی، 13 فروری 2025 (وام) – کے پی ایم جی نے ورلڈ گورنمنٹ سمٹ 2025 کے تعاون سے ایک نئی رپورٹ "دی فیوچر آف AI گورننس: دی یو اے ای چارٹر اینڈ گلوبل پرسپیکٹیوز" جاری کی ہے، جس میں متحدہ عرب امارات کی اخلاقی مصنوعی ذہانت (AI) میں عالمی قیادت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

یہ رپورٹ اے آئی گورننس میں یو اے ای کے ترقیاتی اقدامات اور AI چارٹر 2024 کے اثرات کا تجزیہ کرتی ہے، جو جامعیت، شفافیت، جدت، اور احتساب جیسے 12 بنیادی اصولوں پر مبنی ہے۔

ورلڈ گورنمنٹ سمٹ 2025 میں، جہاں عالمی قائدین مستقبل کی حکومتی حکمتِ عملی، سمارٹ سٹی منصوبے، تعلیم اور شہری ترقی پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں، وہاں AI گورننس بھی ایک کلیدی موضوع کے طور پر ابھری ہے۔

رپورٹ کے مطابق، یو اے ای نے سرکاری خدمات میں جدید ٹیکنالوجی کو مؤثر انداز میں شامل کیا ہے اور اس کی ترقی کو معاشرتی اقدار اور انسانی فلاح و بہبود سے ہم آہنگ کیا ہے۔

جو ڈیواسی، ڈائریکٹر اسٹریٹجک الائنس، کے پی ایم جی لوئر گلف نے کہاکہ، "یو اے ای تیزی سے ایک عالمی AI مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے، جہاں اخلاقی اور ذمہ دار AI ترقی اولین ترجیح ہے۔"

انہوں نے مزید کہاکہ، "یو اے ای AI چارٹر محض رہنما اصول نہیں، بلکہ ایک ایسا فریم ورک ہے جو خطے میں AI حکمرانی کے مستقبل کو تشکیل دے گا۔ جو تنظیمیں اس چارٹر کے مطابق اپنی حکمت عملی ترتیب دیں گی، وہ ذمہ دارانہ جدت طرازی میں سبقت حاصل کریں گی اور خود کو AI کے اخلاقی استعمال میں عالمی قائد کے طور پر متعارف کرائیں گی۔"

دنیا بھر میں حکومتیں رضاکارانہ AI اخلاقیات کے فریم ورک سے باضابطہ قوانین کی طرف منتقل ہو رہی ہیں۔ AI کی شفافیت، جانبداری میں کمی، معلومات کی درستگی، اور ڈیٹا پرائیویسی جیسے پہلوؤں کو مضبوط کرنا ضروری ہے تاکہ ڈیجیٹل گورننس کو کسی قسم کے خطرات سے بچایا جا سکے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ AI احتساب پر یو اے ای کا ڈھانچہ نہ صرف کاروباری اداروں بلکہ شہریوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے، کیونکہ یہ زیادہ شفاف، غیر جانبدار، اور محفوظ AI نظاموں کی ترقی میں معاون ہوگا۔

یہ اقدامات یو اے ای کو اخلاقی اے آئی گورننس میں عالمی رہنما کے طور پر مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔