دبئی، 13 فروری 2025 (وام) – متحدہ عرب امارات نے ہوائی راہداریوں کی منصوبہ بندی اور پائلٹ شدہ و خودمختار (autonomous) ہوائی ٹیکسیوں اور کارگو ڈرونز کے لیے ایک ضابطہ جاتی فریم ورک کی تیاری کا آغاز کیا ہے۔ اس اعلان کا انکشاف ورلڈ گورنمنٹ سمٹ 2025 میں کیا گیا۔
اگلے 20 مہینوں کے دوران فضائی راہداریوں اور ضابطوں کو حتمی شکل دی جائے گی۔
یہ فضائی راستے بین الاقوامی ہوائی اڈوں اور یو اے ای کے مشہور مقامات کو جوڑیں گے اور شہری علاقوں میں خودمختار ہوائی ٹیکسیوں اور ڈرونز کے مکمل انضمام کو یقینی بنائیں گے۔
اس ہدف کے حصول کے لیے، جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی (GCAA) نے ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی ریسرچ کونسل (ATRC) کے اداروں ٹیکنالوجی انوویشن انسٹیٹیوٹ (TII) اور ASPIRE کے ساتھ ایک اسٹریٹجک شراکت داری قائم کی ہے۔
یہ شراکت داری ایئر اسپیس مینجمنٹ میں تکنیکی مہارتوں کے اشتراک پر مرکوز ہوگی اور TII کے عالمی نیٹ ورک، ماہرین، ریگولیٹرز اور انڈسٹری لیڈرز کے تعاون سے ایک جامع ضابطہ جاتی فریم ورک تیار کرے گی، جو محفوظ اور مؤثر فضائی آپریشنز کو یقینی بنائے گا۔
یہ نئی فضائی راہداری نہ صرف مسافروں اور کارگو کی نقل و حمل کو جدید بنانے میں معاون ہوگی بلکہ روایتی سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو کم کرے گی اور مربوط شہری نقل و حمل کے نظام کو فروغ دے گی۔
جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل سعید محمد السویدی نے کہا کہ، "یہ اقدام ایڈوانسڈ ایئر موبلٹی (AAM) کے یو اے ای کے بنیادی ڈھانچے میں انضمام کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ اس کے ذریعے شہری ٹرانسپورٹ میں تبدیلی آئے گی اور مستقبل کے لیے زیادہ اسمارٹ اور مربوط نقل و حرکت کی راہ ہموار ہوگی۔"
ٹیکنالوجی انوویشن انسٹیٹیوٹ کے سی ای او ڈاکٹر نجوہ آراج نے بتایا کہ، “یہ تعاون نہ صرف شہری روابط کو بہتر بنائے گا بلکہ پائیدار اور قابل رسائی ٹرانسپورٹیشن سلوشنز کی راہ بھی ہموار کرے گا جو آئندہ نسلوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔”