ابوظبی، 14 فروری 2025 (وام) – اے ڈی پورٹس گروپ نے سال 2024 کی چوتھی سہ ماہی اور مکمل مالی سال کے ابتدائی غیر آڈٹ شدہ مالیاتی نتائج کا اعلان کیا ہے۔
سال 2024 میں گروپ نے نامیاتی اور غیر نامیاتی ترقی کے امتزاج سے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس میں 'Noatum' اور 'GFS' جیسے حصولات کلیدی عوامل رہے۔ مالیاتی استحکام میں بیلنس شیٹ کی مضبوطی، کم قرضوں کا بوجھ اور بہتر نقدی کا بہاؤ شامل رہا، جبکہ مسلسل دو سہ ماہیوں (Q3 اور Q4) میں مثبت فری کیش فلو (FCFF) ریکارڈ کیا گیا۔
سالانہ آمدنی 48% اضافے کے ساتھ 17.29 ارب درہم تک پہنچ گئی، جس میں مضبوط نامیاتی نمو اور مرجر و ایکوزیشن (M&A) کی شمولیت نمایاں رہی۔ ‘E’BITDA میں 69% سالانہ اضافہ ہوا، جو 4.51 ارب درہم تک پہنچا، جبکہ EBITDA مارجن 26.1% تک بڑھ گیا (2023 میں 22.8%)۔ٹیکس اور اقلیتی مفادات سے قبل منافع 45% اضافے کے ساتھ 2.04 ارب درہم ہو گیااور مجموعی خالص منافع 31% سالانہ بڑھ کر 1.78 ارب درہم تک پہنچ گیا، جس میں 10.3% نیٹ پروفٹ مارجن ریکارڈ کیا گیا۔مالکان کو منسوب خالص منافع 24% اضافے کے ساتھ 1.33 ارب درہم رہا، جو مضبوط آپریشنل کارکردگی کا عکاس ہے۔
مجموعی اثاثے 15% بڑھ کر 63.70 ارب درہم تک پہنچ گئے جبکہ مجموعی ایکویٹی 15% بڑھ کر 27.83 ارب درہم ہو گئی اور اس کے ساتھ ہی نیٹ ڈیٹ/'EBITDA' تناسب 4.4x سے کم ہو کر 3.3x ہو گیا، جو مالی استحکام کی بہتری کو ظاہر کرتا ہے۔
گروپ نے 2.83 ارب درہم نقدی و مساوی ذخائر کے ساتھ اپنی لیکویڈیٹی پوزیشن کو مزید مستحکم کیا، جس میں بینک سہولیات کی دوبارہ فنانسنگ اور سائز میں اضافے نے اہم کردار ادا کیا۔
مینیجنگ ڈائریکٹر اور گروپ سی ای او کیپٹن محمد جمعہ الشامسی نے کہاکہ،"2024 ہمارے لیے ایک اور ریکارڈ سال رہا، جس میں ہم نے عالمی تجارت کو فروغ دینے کے اپنے بنیادی مشن کو پورا کیا۔ ہم نے غیر یقینی جغرافیائی حالات کو کاروباری مواقع میں بدلا، جبکہ اپنے حالیہ حصولات کو مربوط کرکے نئی سطح کی کارکردگی اور مالیاتی استحکام حاصل کیا۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ، "ہماری دانشمند قیادت کے وژن کے مطابق، ہم نے اپنے عالمی اثر و رسوخ کو بڑھایا اور اب ہم پانچ براعظموں میں 50 سے زائد ممالک میں کام کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی ہم نے ابوظبی کے بنیادی انفراسٹرکچر میں نمایاں سرمایہ کاری جاری رکھی، جس سے اسے عالمی تجارت کا مرکز بنایا اور متحدہ عرب امارات کی معیشت کو مزید متنوع اور پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔"