دبئی، 14 فروری 2025 (وام) – متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ تجارت، ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی نے ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کے دوران کئی اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں، جن میں انہوں نے تجارت اور اختراع کو پائیدار ترقی کے کلیدی عوامل قرار دیا۔
ان ملاقاتوں میں تجارتی تعاون کو مزید گہرا کرنے، اشیاء اور خدمات کے تبادلے میں تیزی لانے اور توانائی، لاجسٹکس، خوراک کی سلامتی اور جدید ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے کے امکانات پر غور کیا گیا۔
ڈاکٹر الزیودی نے فلپائن کی خاتون اول، لیزا ارانیٹا مارکوس اور لاؤس کے وزیر اعظم، سونیکسے سیپھانڈون سے ملاقات کے دوران آسیان خطے کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر زور دیا اور متحدہ عرب امارات کی مضبوط تجارتی شراکت داری کی خواہش کا اعادہ کیا۔ فیجی کے نائب وزیر اعظم، مانوہ سیرُو ناکاؤساباریا کامیکامیکا سے بات چیت میں لاجسٹکس، ماہی گیری اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
لاطینی امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے گوئٹے مالا کی وزیر معیشت، گبریلا گارشیا اور السلواڈور کے نائب صدر، فیلکس یولووا سے ملاقات ہوئی، جبکہ امریکی ریاست مشی گن کی گورنر، گریچن وِٹمر سے گفتگو کا محور سرمایہ کاری اور صنعتی تعاون رہا۔
یورپی اور افریقی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعاون کے سلسلے میں ایسٹونیا کے وزیر معیشت و صنعت، ایرکی کیلدو اور گنی کے وزیر منصوبہ بندی و بین الاقوامی تعاون، اسماعیل ایم فالا نابے سے ملاقاتیں کی گئیں، جن میں باہمی اقتصادی ترقی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کے دوران متحدہ عرب امارات کے متعدد جامع اقتصادی شراکت داری معاہدوں (CEPA) پر بھی نظرثانی کی گئی۔ ڈاکٹر الزیودی نے ویتنام کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ، بوی تھانہ سون سے ملاقات میں اکتوبر 2024 میں طے پانے والے CEPA معاہدے پر گفتگو کی، جبکہ کولمبیا کے وزیر تجارت، صنعت و سیاحت، لوئس کارلوس ریز ہرنینڈز سے اپریل 2024 میں کیے گئے CEPA معاہدے کے تحت دوطرفہ تجارتی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا۔
ڈاکٹر ثانی الزیودی نے کہاکہ، "متحدہ عرب امارات ہمیشہ سے یہ یقین رکھتا ہے کہ غیر ملکی تجارت اور سرمایہ کاری پائیدار اقتصادی ترقی، صنعتی پیداواریت اور جدت کا بنیادی ذریعہ ہیں۔ ہماری CEPA پالیسی ایشیا، افریقہ اور امریکہ کے درمیان ترقی کے نئے راستے کھول رہی ہے، اور کئی ممالک ہمارے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔"
ورلڈ گورنمنٹ سمٹ میں مصنوعی ذہانت، کوانٹم کمپیوٹنگ، بایوٹیکنالوجی، اور پائیداری پر مبنی ٹیکنالوجیز کے انقلابی اثرات پر بھی توجہ مرکوز رہی۔ یورپی کمیشن کے 'CONNECT' پروجیکٹ کے ڈائریکٹر جنرل، روبرٹو ویولا سے ملاقات میں صنعتی جدت اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے امارات کی کوششوں پر گفتگو کی گئی۔
ڈاکٹر الزیودی نے جی ایم انٹرنیشنل کے شلپان امین، کوالکوم کے آکاش پالکھی والا، آئی بی ایم کے اروند کرشنا اور شنائیڈر الیکٹرک کے جین پاسکل ٹرکوار جیسے صنعتی رہنماؤں سے ملاقات کی اور انہیں متحدہ عرب امارات میں اپنے آپریشنز کو مزید وسعت دینے کی دعوت دی۔