ابوظبی، 17 فروری 2025 (وام) – متحدہ عرب امارات کے صدر، عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان اور یوکرین کے صدر، عزت مآب وولودیمیر زیلنسکی نے آج دونوں ممالک کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے (CEPA) پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔
یہ معاہدہ تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے۔
شیخ محمد بن زاید النہیان نے اس موقع پر کہا کہ یہ معاہدہ متحدہ عرب امارات اور یوکرین کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو فروغ دینے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے دوطرفہ تجارت کے فروغ اور اقتصادی تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی اہمیت پر زور دیا، جو دونوں ممالک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے معاون ثابت ہوگا۔
صدر زیلنسکی نے بھی اس معاہدے کو یوکرین اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی تعاون کو وسعت دینے میں ایک کلیدی پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کی عوام کے لیے نمایاں اقتصادی فوائد فراہم کرے گا۔
یہ معاہدہ قصر الشاطی میں ایک باضابطہ تقریب کے دوران متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ تجارت، عزت مآب ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی اور یوکرین کی فرسٹ ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر معیشت، عزت مآب یولیا سویریڈینکو نے دستخط کیے۔
معاہدے کے تحت99 فیصد یوکرینی درآمدات پر اماراتی اشیاء کو، اور 97 فیصد یوکرینی برآمدات کو کسٹم ڈیوٹی سے فوری طور پر مستثنیٰ قرار دیا جائے گا، جبکہ 2031 تک، یہ معاہدہ متحدہ عرب امارات کی معیشت میں 369 ملین امریکی ڈالر اور یوکرین کی معیشت میں 874 ملین امریکی ڈالر کا اضافہ کرے گا اس کے ساتھ ساتھ یوکرین کی اقتصادی بحالی میں معاونت فراہم کرے گا اور انفراسٹرکچر، بھاری صنعت، ایوی ایشن، ایرو اسپیس، اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں تعاون کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔
یوکرین متحدہ عرب امارات کے لیے ایک اسٹریٹجک اقتصادی شراکت دار کی حیثیت رکھتا ہے، جہاں 2024 میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت 372.4 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔
یہ معاہدہ متحدہ عرب امارات کی عالمی تجارتی شراکت داری کو وسعت دینے اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے کی وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہے۔
بین الاقوامی تجارت متحدہ عرب امارات کی معیشت کا ایک بنیادی ستون ہے، جس کا ہدف 2031 تک غیر تیل کی تجارت کو 4 ٹریلین درہم (1.1 ٹریلین امریکی ڈالر) تک بڑھانا ہے۔
متحدہ عرب امارات نے اپنی عالمی تجارتی حکمت عملی کے تحت اب تک 24 جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے (CEPA) طے کیے ہیں، جو تقریباً 2.5 ارب افراد (دنیا کی ایک چوتھائی آبادی) پر مشتمل منڈیوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ یہ معاہدے لاجسٹکس، قابل تجدید توانائی، جدید ٹیکنالوجی اور پائیدار خوراک کے نظام جیسے کلیدی شعبوں میں ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔