متحدہ عرب امارات میں فِن ٹیک کا معیشت میں اہم کردار، جی ڈی پی میں 8.7% حصہ

ابوظہبی، 26 فروری 2025 (وام) – متحدہ عرب امارات کے وزیر معیشت، عبداللہ بن طوق المری کے مطابق مالیاتی ٹیکنالوجی (فِن ٹیک) کا شعبہ ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، جو جی ڈی پی میں 8.7% حصہ ڈال رہا ہے۔

انہوں نے ابوظہبی میں منعقدہ انویسٹوپیا 2025 کے موقع پر امارات نیوز ایجنسی (وام) سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فِن ٹیک ایک اہم شعبہ ہے جو پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے ساتھ دیگر اقتصادی شعبوں کی بھی مدد کر رہا ہے۔ حکومت کا ہدف ہے کہ 2031 تک اس کا معیشت میں حصہ 12% تک بڑھایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات نئی معیشت کے شعبوں، خصوصاً خلائی معیشت (Space Economy) کے فروغ کے لیے سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کر رہا ہے۔ حکومت کا ارادہ ہے کہ خلائی صنعت میں کام کرنے والی کمپنیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور اس شعبے میں امارات کی عالمی پوزیشن کو مزید مستحکم کیا جائے۔

عبداللہ بن طوق المری نے زرعی اختراعات (Agricultural Innovation) کے شعبے کو بھی امارات کے لیے ایک ابھرتا ہوا اقتصادی میدان قرار دیا اور کہا کہ ملکی فوڈ سیکیورٹی اسٹریٹیجی کے تحت سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا رہا ہے، جس کا مقصد غذائی تنوع حاصل کرنا اور جدید زرعی ٹیکنالوجیز کو مقامی سطح پر اپنانا ہے۔ اس حکمت عملی کے ذریعے امارات کو عالمی سطح پر غذائی برآمدات کا ایک بڑا مرکز بنایا جا رہا ہے۔

وزیر معیشت نے مزید بتایا کہ 2024 میں متحدہ عرب امارات میں 200,000 نئے کاروباری لائسنس جاری کیے گئے، جو مختلف اقتصادی شعبوں پر محیط ہیں۔ اس وقت ملک میں 1.1 ملین سے زائد کاروباری اور اقتصادی ادارے سرگرم ہیں، اور حکومت آنے والے مرحلے میں اس تعداد میں مزید اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔