ابوظہبی، 26 فروری 2025 (وام) – متحدہ عرب امارات اور ترکی کے درمیان اقتصادی اور سرمایہ کاری شراکت داری میں نمایاں وسعت دیکھنے میں آئی ہے۔ حالیہ برسوں میں ترکی میں اماراتی سرمایہ کاری 6 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے، جبکہ ترکی کی جانب سے متحدہ عرب امارات میں سرمایہ کاری 3 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہو چکی ہے۔
ترکی کے صدارتی دفتر برائے سرمایہ کاری کے صدر، براک داغلی اولو (Burak Dağlıoğlu) نے ابوظہبی میں منعقدہ "انویسٹوپیا 2025" کے موقع پر امارات نیوز ایجنسی (وام) سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کے بہاؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے، خاص طور پر جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے (CEPA) کے نتیجے میں، جس نے سرمایہ کاری کے تبادلے کو مزید مستحکم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترک کمپنیاں متحدہ عرب امارات میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے اور اپنی عالمی موجودگی کو مزید وسعت دینے کے خواہشمند ہیں، کیونکہ یو اے ای ایک بین الاقوامی تجارتی مرکز کے طور پر ایشیا اور افریقہ کی منڈیوں تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے۔
داغلی اولو نے مزید وضاحت کی کہ ترکی اماراتی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع فراہم کرتا ہے، خاص طور پر یورپی یونین کسٹمز یونین (EU Customs Union) اور 30 آزاد تجارتی معاہدوں (Free Trade Agreements) کے ذریعے، جو ایک ارب سے زائد صارفین پر مشتمل مارکیٹ تک رسائی ممکن بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکی نے اپنے بنیادی ڈھانچے میں بڑی سرمایہ کاری کی ہے، جس کے باعث یہ خطے میں سب سے زیادہ مربوط ممالک میں شامل ہو چکا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ استنبول اکیلا 1.3 ارب افراد تک رسائی فراہم کرتا ہے، جبکہ ترکی کی معیشت کا مجموعی حجم (GDP) 1.2 ٹریلین امریکی ڈالر کے قریب پہنچ چکا ہے۔
داغلی اولو نے دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری مکالمے کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ امارات-ترکی تعاون کا مستقبل دونوں ممالک کے لیے ترقی اور باہمی خوشحالی کے وسیع امکانات رکھتا ہے۔
انہوں نے "انویسٹوپیا" کو ایک اہم بین الاقوامی پلیٹ فارم قرار دیا، جو دوطرفہ اور کثیر الجہتی سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کے لیے ایک مثالی ماحول فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پلیٹ فارم سرمایہ کاروں کو بہترین مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی سرمایہ کاری کے رجحانات کی رہنمائی میں بھی معاون ہے۔