ابوظبی، 27 فروری 2025 (وام) – ابوظبی نیشنل آئل کمپنی (ادنوک) نے جاپان کی بڑی یوٹیلیٹی کمپنی اوساکا گیس کے ساتھ 15 سالہ سیلز اینڈ پرچیز ایگریمنٹ (SPA) پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت ادنوک کے کم کاربن والے الرویس ایل این جی منصوبے سے سالانہ 0.8 ملین ٹن مائع قدرتی گیس (LNG) فراہم کی جائے گی۔
یہ معاہدہ پہلے طے شدہ ہیڈز آف ایگریمنٹ (HoA) کو ایک حتمی معاہدے میں تبدیل کرتا ہے اور ادنوک اور اوساکا گیس کے درمیان پہلا طویل المدتی ایل این جی سپلائی معاہدہ ہے۔
ایل این جی کی فراہمی ابوظبی کے الرویس انڈسٹریل سٹی میں زیرِ تعمیر الرویس ایل این جی منصوبے سے کی جائے گی، جو 2028 میں تجارتی طور پر کام شروع کرے گا۔
یہ الرویس ایل این جی منصوبے کے لیے چوتھا طویل المدتی سپلائی معاہدہ ہے، جو ادنوک کی عالمی سطح پر ایل این جی کی توسیعی حکمت عملی میں ایک اور اہم سنگ میل ہے۔
اب تک، الرویس ایل این جی منصوبے کی 9.6 ملین ٹن سالانہ پیداواری صلاحیت میں سے 8 ملین ٹن ایشیا اور یورپ کے بین الاقوامی خریداروں کے ساتھ طویل المدتی معاہدوں کے تحت فروخت کے لیے مختص کی جا چکی ہے۔
ادنوک کے سینئر نائب صدر برائے مارکیٹنگ، راشد خلفان المزروعی نے کہاکہ، "یہ معاہدہ جاپان کے ساتھ ہمارے دیرینہ توانائی تعاون کو مزید مضبوط کرتا ہے اور ایل این جی کے عالمی پھیلاؤ کی ہماری حکمت عملی کی حمایت کرتا ہے۔ الرویس ایل این جی منصوبے کے ذریعے، ادنوک کم کاربن گیس کی فراہمی جاری رکھے گا تاکہ عالمی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جا سکے، صنعتوں کو ایندھن فراہم کیا جا سکے اور گھروں کو توانائی دی جا سکے۔"
اوساکا گیس کے ایگزیکٹو نائب صدر، کیجی تاکیموری نے کہاکہ، "ادنوک تقریباً نصف صدی سے جاپان کو قابلِ اعتماد ایل این جی فراہم کر رہا ہے۔ ایک ایسے قابلِ اعتماد ایل این جی فراہم کنندہ کے ساتھ یہ نیا معاہدہ ہمارے صارفین کے لیے مستحکم توانائی کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔"
یہ منصوبہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں پہلا ایل این جی ایکسپورٹ پلانٹ ہوگا جو کلین پاور پر کام کرے گا، جس سے یہ دنیا کے سب سے کم کاربن شدت والے ایل این جی پلانٹس میں شامل ہوگا۔
اس سہولت میں مصنوعی ذہانت (AI) اور جدید ترین ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا جائے گا تاکہ حفاظتی معیار کو بہتر بنایا جا سکے، کارکردگی میں اضافہ ہو، اخراج کو کم کیا جائے، اور آپریشنل برتری حاصل کی جا سکے۔