قاہرہ، 4 مارچ 2025 (وام) – مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک منصوبہ اپنانے پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ مصر فلسطینی عوام کی بے دخلی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
السیسی نے قاہرہ میں منعقدہ غیر معمولی عرب سربراہی اجلاس برائے فلسطینی مسئلہ کے افتتاحی خطاب سے خطاب کر تے ہوئے کہاکہ، “غزہ پر جارحیت انسانیت کی تاریخ پر ایک بدنما داغ ہے، اسرائیلی جنگ کا مقصد غزہ کو اس کے عوام سے خالی کرنا ہے۔”
مصری صدر نے کہاکہ، "اب وقت آ گیا ہے کہ ایک ایسا امن منصوبہ پیش کیا جائے جو بین الاقوامی قانونی قراردادوں کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کرے۔"
صدر السیسی نے یہ بھی اعلان کیا کہ مصر اگلے ماہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کرے گا اور عالمی برادری سے اس میں فعال شرکت کی اپیل کی۔
اس موقع پر بحرین کے بادشاہ، شاہ حمد بن عیسی الخلیفہ نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ کہ، "پائیدار امن ہی فلسطینی عوام کو ان کے حقوق دلانے کی واحد ضمانت ہے۔" انہوں نے مصر کے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی حمایت پر زور دیا اور فلسطینیوں کی کسی بھی ممکنہ جبری نقل مکانی کو مسترد کر دیا۔
عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل، احمد ابوالغیط نے قاہرہ میں ہونے والے غیر معمولی عرب سربراہی اجلاس کو فلسطینی مسئلے کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔
انہوں نے کہاکہ، "قبضے کو برقرار رکھنے کا نظام محض عارضی اور غیر مستحکم امن فراہم کرے گا۔" ان کا کہنا تھا کہ "اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں فلسطینی عوام تمام بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہو چکے ہیں اور ایک انتہائی کربناک صورتحال میں زندگی گزار رہے ہیں۔"