یورپی وزرائے صحت کا اہم ادویات کو دفاعی فنڈز میں شامل کرنے کی تجویز

برسلز، 10 مارچ 2025 (وام) – یورپ کے 11 وزرائے صحت نے ایک تجویز پیش کی ہے جس کے تحت یورپی یونین کے نئے دفاعی فنڈز میں اہم طبی ادویات کو بھی شامل کیا جائے۔ یہ تجویز یورونیو نیوز میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں دی گئی۔

بیلجیم، چیکیا، قبرص، ایسٹونیا، جرمنی، یونان، لٹویا، لتھوانیا، پرتگال، سلووینیا اور اسپین کے وزرائے صحت نے 'کریٹیکل میڈیسنز ایکٹ' کو یورپی اسٹریٹجک خودمختاری اور سلامتی کے وسیع تر اقدامات میں ضم کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ اسے یورپی دفاعی اخراجات کے تحت رکھا جا سکے۔

وزرائے صحت نے اپنے مشترکہ بیان میں لکھاکہ، "کریٹیکل میڈیسنز ایکٹ کو ایک مضبوط ذریعہ بننا چاہیے۔ اس کے کچھ مالی وسائل کو دفاعی فنڈنگ ​​پلان میں ضم کرنا ناگزیر ہے کیونکہ بنیادی طبی ادویات کے بغیر یورپ کی دفاعی صلاحیت کمزور ہو سکتی ہے۔"

یہ تجویز یورپی کمیشن کے €800 بلین مالیت کے "ری آرم یورپ" منصوبے سے فنڈنگ ​​حاصل کرنے کی کوشش ہے، جسے گزشتہ ہفتے غیرمعمولی یورپی سربراہی اجلاس میں طے کیا گیا تھا۔ اس منصوبے کے تحت یورپی ممالک اپنے دفاعی اور سیکیورٹی اخراجات میں اضافہ کر سکیں گے، جس کے لیے یورپی مالیاتی قوانین میں ایک مخصوص رعایت دی جائے گی۔

اضافی €150 بلین ایک نئے یورپی دفاعی مالیاتی آلے سے فراہم کیے جائیں گے، جس کے تحت یورپی کمیشن سرمائے کی منڈیوں سے قرض لے کر یورپی ممالک کو مالی امداد فراہم کرے گا۔

وزرائے صحت نے دلیل دی کہ یہ تجویز امریکی "ڈیفنس پروڈکشن ایکٹ" سے ہم آہنگ ہے، جو ادویات کی سپلائی چین کو قومی سلامتی کا مسئلہ قرار دیتا ہے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ "یورپ مزید اس بات کا متحمل نہیں ہو سکتا کہ وہ ادویات کی دستیابی کو ثانوی حیثیت دے۔ اگر کسی تنازع کے دوران اینٹی بائیوٹکس کی سپلائی معطل ہو جائے تو معمولی سرجریاں خطرناک ہو سکتی ہیں اور معمولی انفیکشنز جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں۔"

مجوزہ میکانزم کے تحت قومی سطح پر صحت کے اخراجات میں اضافہ کیا جا سکے گا، کیونکہ اس کے لیے یورپی بجٹ قوانین میں نرمی دی جائے گی۔

عملی طور پر، اس کا مطلب یہ ہوگا کہ دفاعی اخراجات، جن میں طبی ضروریات بھی شامل کی جا سکتی ہیں، یورپی بجٹ کی حد سے مستثنیٰ ہوں گے، جس کے تحت مجموعی قومی پیداوار (GDP) کے 1.5 فیصد تک کے دفاعی اخراجات چار سال تک کسی پابندی کے بغیر کیے جا سکیں گے۔