ابوظبی، 12 مارچ 2025 (وام) – وزیر سرمایہ کاری محمد حسن السویدی کے مطابق متحدہ عرب امارات کی قومی سرمایہ کاری حکمت عملی 2031، جو عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم، نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران کے ذریعے شروع کی گئی، ملک کو عالمی سرمایہ کاری مرکز کے طور پر مستحکم کرنے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔
امارات نیوز ایجنسی (وام) کو دیے گئے ایک بیان میں السویدی نے بتایا کہ یہ چھ سالہ حکمت عملی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (FDI) کو راغب کرنے، اقتصادی تنوع کو فروغ دینے اور طویل المدتی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ایک واضح روڈ میپ فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد سالانہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے بہاؤ کو AED112 ارب سے بڑھا کر AED240 ارب تک پہنچانا ہے، جبکہ کل FDI ذخیرہ AED2.2 ٹریلین تک لے جانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکمت عملی متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاری کے ماحول کو مزید مسابقتی بنانے، اختراع کو فروغ دینے اور عالمی شراکت داریوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔
السویدی نے کہا کہ صنعت، مالیاتی خدمات، لاجسٹکس، قابل تجدید توانائی اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی جیسے کلیدی شعبے اس اقتصادی تبدیلی کا مرکز ہوں گے، جو ملک کو ابھرتے ہوئے اقتصادی مواقع میں سب سے آگے رکھنے کو یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ، “متحدہ عرب امارات طویل عرصے سے ایسی دوراندیش پالیسیوں میں قائد رہا ہے جو سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی کو تحریک دیتی ہیں۔ قومی سرمایہ کاری حکمت عملی 2031 میں 12 اسٹریٹجک پروگرامز اور 30 ہدفی اقدامات شامل ہیں، جو متحدہ عرب امارات کو ایک عالمی سرمایہ کاری گیٹ وے کے طور پر مزید مستحکم کریں گے، سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھائیں گے اور معیشت کو مزید متحرک، لچکدار اور کھلا بنائیں گے۔”