غزہ، 19 مارچ، 2025 (وام) – قوامِ متحدہ کے نیوز پلیٹ فارم کے مطابق مرکزی غزہ کے دیر البلح علاقے میں اقوامِ متحدہ کے دو گیسٹ ہاؤسز پر دھماکے کے نتیجے میں کم از کم ایک اقوامِ متحدہ کا اہلکار ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے، جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
اقوامِ متحدہ کے حکام واقعے کی تفصیلات کی تصدیق کر رہے ہیں، تاہم اقوامِ متحدہ کے پروجیکٹ سروسز کے سربراہ، جارج موریرا ڈا سلوا نے واضح کیا کہ یہ واقعہ اقوامِ متحدہ کے اہلکاروں کی جانب سے کسی غیر پھٹے ہوئے گولہ بارود کو ہٹانے کی کارروائی کے دوران پیش نہیں آیا۔
برسلز میں ایک پریس کانفرنس کے دوران، ڈا سلوا نے کہا کہ یہ عمارتیں اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کے علم میں تھیں اور انہیں محفوظ قرار دیا گیا تھا، لہٰذا سب جانتے تھے کہ یہاں کام کرنے والے اقوامِ متحدہ کے اہلکار اور اقوامِ متحدہ کے پروجیکٹ سروسز کے ملازمین تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک حادثہ نہیں بلکہ ایک باقاعدہ حملہ تھا۔ مزید معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں، لیکن اب تک کی تحقیقات کے مطابق، یہ واضح ہے کہ عمارت پر کوئی دھماکہ خیز مواد گرایا یا فائر کیا گیا، جو اندر جا کر پھٹ گیا۔
ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ فضائی حملہ تھا، توپ خانے کی گولہ باری تھی یا راکٹ فائر کیا گیا تھا۔
ڈا سلوا نے اس حملے کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانی امدادی مراکز پر حملے ناقابلِ قبول ہیں اور عالمی برادری کو اس پر فوری ردِ عمل دینا چاہیے۔