اقوام متحدہ کا غزہ کی مسلسل ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ، 2.1 ملین افراد کی زندگیاں خطرے میں

نیویارک، 12 مئی، 2025 (وام)--اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر نے غزہ کی پٹی پر جاری ناکہ بندی کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ 2.1 ملین شہریوں کی زندگیاں شدید خطرے میں ہیں، کیونکہ یہ ناکہ بندی مسلسل نویں ہفتے میں داخل ہو چکی ہے۔

دفتر کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ پر نافذ مکمل ناکہ بندی تیسرے ماہ میں داخل ہو چکی ہے اور امدادی ذخائر ختم ہونے کے قریب ہیں۔ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) نے رپورٹ کیا ہے کہ 2 مارچ 2025 سے کوئی بھی انسانی امداد یا ضروری سامان غزہ میں داخل نہیں ہو سکا، جس کے بعد صورتحال انتہائی خطرناک حد تک بگڑ چکی ہے۔

یو این آر ڈبلیو اے نے خبردار کیا کہ خوراک، ایندھن، طبی امداد، اور بچوں کے لیے ویکسین جیسے بنیادی انسانی ضروریات کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ تنظیم کے مطابق آٹے اور غذائی پارسلز کے ذخائر ختم ہو چکے ہیں، جبکہ ضروری طبی سامان کا ایک تہائی حصہ پہلے ہی ختم ہو چکا ہے۔

ایجنسی نے کہا کہ اس صورتحال کا سب سے تباہ کن اثر بچوں، خواتین اور بزرگوں جیسے کمزور طبقات پر پڑ رہا ہے، اور اگر ناکہ بندی جاری رہی تو لاکھوں افراد کی زندگیاں ناقابل تلافی خطرات سے دوچار ہو جائیں گی۔

یو این آر ڈبلیو اے نے مزید کہا کہ ہزاروں امدادی ٹرک غزہ میں داخلے کے لیے تیار کھڑے ہیں، اور زمینی ٹیمیں جیسے ہی رسائی کی اجازت دی جائے گی، فوری طور پر امدادی کارروائیاں بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔