امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا غیر ملکی دورہ، ریاض آمد، سعودی ولی عہد سے ملاقات، خلیجی ممالک کے ساتھ اسٹریٹجک بات چیت متوقع

ریاض، 13 مئی، 2025 (وام)--امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ منگل کے روز ریاض پہنچے، جو 20 جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کا پہلا سرکاری غیر ملکی دورہ ہے۔ صدر ٹرمپ کا یہ خلیجی دورہ سعودی عرب سے شروع ہو رہا ہے، جس کے بعد وہ قطر اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے۔

سعودی پریس ایجنسی (SPA) کے مطابق صدر ٹرمپ کا طیارہ کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترا، جہاں ان کا استقبال سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے کیا۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے ایئرپورٹ لاؤنج میں مختصر استقبالیہ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے خوشگوار گفتگو کی اور روایتی سعودی قہوہ پیش کیا گیا۔

العربیہ نیوز کے مطابق، صدر ٹرمپ نے اپنے اس دورے کو "تاریخی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ اہم سیاسی اور اقتصادی اثرات کا حامل ہے۔ یہ دورہ خطے میں تیزی سے بدلتی صورتحال کے تناظر میں ہو رہا ہے اور سلامتی، توانائی اور انسداد دہشت گردی جیسے امور پر واشنگٹن اور ریاض کے اسٹریٹجک شراکت داری کو اجاگر کرتا ہے۔

صدر ٹرمپ اور ولی عہد کے درمیان آج دوطرفہ بات چیت متوقع ہے۔

صدر ٹرمپ کے ہمراہ اعلیٰ سطحی امریکی وفد بھی موجود ہے، جس میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو، وزیر دفاع پیٹ ہیگ سیٹھ، اور وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ شامل ہیں، جو ریاض میں ہونے والی سرکاری ملاقاتوں میں شرکت کریں گے۔ امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نک بھی وفد میں شامل ہوں گے۔

CNN کے مطابق، وائٹ ہاؤس کے سینئر حکام بشمول چیف آف اسٹاف سوزی وائلز اور متعدد نائب صدور کے مشیران بھی صدر ٹرمپ کے ہمراہ ہیں۔

بعد ازاں، سعودی-امریکی سرمایہ کاری فورم میں بھی شرکت متوقع ہے، جس میں ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک، ایمازون کے سی ای او اینڈی جیسی، بلیک راک، سٹی گروپ، آئی بی ایم، بوئنگ، ڈیلٹا ایئرلائنز، امریکن ایئرلائنز، یونائیٹڈ ایئرلائنز سمیت دیگر بڑی امریکی کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداران شرکت کریں گے۔