دبئی، 14 مئی، 2025 (وام)--نائب وزیراعظم اور وزیر داخلہ عزت مآب لیفٹیننٹ جنرل شیخ سیف بن زاید النہیان عزت مآب صدر دبئی سول ایوی ایشن اتھارٹی اور امارات ایئرلائن گروپ کے چیئرمین و چیف ایگزیکٹو شیخ احمد بن سعید المکتوم، ، اور عزت مآب شیخ محمد بن راشد بن محمد بن راشد آل مکتوم نے دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں منگل کو منعقدہ چوتھے ورلڈ پولیس سمٹ میں شرکت کی۔
یہ سمٹ نائب صدر، وزیراعظم اور دبئی کے حاکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم کی سرپرستی میں منعقد ہو رہی ہے۔
افتتاحی تقریب میں دنیا بھر کے پولیس رہنماؤں، بین الاقوامی ماہرین اور سیکیورٹی شعبے کے کلیدی فیصلہ سازوں نے شرکت کی، جنہوں نے عالمی چیلنجز پر بات چیت کی اور بہترین تجربات کا تبادلہ کیا۔
یہ تین روزہ سمٹ دبئی پولیس اور ‘DXB Live’ کے اشتراک سے منعقد کی جا رہی ہے، جس کا موضوع"پولیسنگ کا مستقبل: ایک وژن" ہے۔ سمٹ میں دنیا بھر سے 300 سے زائد مقررین اور ماہرین شریک ہیں، جو 100 سے زائد ممالک، عالمی قانون نافذ کرنے والے ادارے اور 200 سے زائد سیکیورٹی و ٹیکنالوجی کمپنیاں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
افتتاحی تقریب میں دبئی پولیس کے کمانڈر ان چیف لیفٹیننٹ جنرل عبداللہ خلیفہ المری نے استقبالیہ خطاب میں عالمی وفود کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے سرحد پار جرائم اور سائبر کرائم میں اضافے کی نشاندہی کی، جس میں مصنوعی ذہانت پر مبنی فراڈ، ڈارک ویب سرگرمیاں اور ڈیجیٹل فراڈ شامل ہیں۔
انہوں نے انٹرپول کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صرف 2024 میں ڈارک ویب پر 100 ارب سے زائد ذاتی اور مالیاتی ریکارڈز کا غیر قانونی لین دین ہوا، جو پچھلے سال کی نسبت 42 فیصد اضافہ ہے۔ رینسم ویئر حملے عالمی سائبر انشورنس دعووں کا تقریباً 25 فیصد رہے۔
المری نے دبئی پولیس کے اس عزم کو دہرایا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ پولیسنگ کے تجربات عالمی سطح پر بانٹتی رہے گی۔ انہوں نے انٹرنیشنل اینٹی نارکوٹکس فورم، اینٹی فراڈ فورم، یو اے ای SWAT چیلنج اور پولیس انوویشن و لیڈرشپ (PIL) ڈپلومہ جیسے عالمی اقدامات کا ذکر کیا، جن میں 110 ممالک کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ متحدہ عرب امارات عالمی سیکیورٹی شراکت داری میں رہنما کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیونٹی سیفٹی ایک مشترکہ ذمہ داری ہے، جس کے لیے سرحد پار تعاون ضروری ہے، اور امید ظاہر کی کہ یہ سمٹ عملی سفارشات پیش کرے گا۔
اس کے بعد یو اے ای SWAT چیلنج کے چھٹے ایڈیشن کی کامیابیوں پر ایک مختصر فلم دکھائی گئی، جسے سب سے زیادہ ممالک کی شرکت پر گنیز ورلڈ ریکارڈ حاصل ہوا، جس میں 100 سے زائد ٹیموں نے حصہ لیا۔
معروف ویڈیو گیم ڈیزائنر اور 'ڈوم' کے شریک تخلیق کار جان رومیو نے کلیدی خطاب میں گیمنگ انڈسٹری پر سائبر جرائم کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ گیمنگ سیکٹر کو ہر سال 29 ارب امریکی ڈالر نقصان اٹھانا پڑتا ہے، جبکہ کمپنیاں 13.5 ارب ڈالر اینٹی چیٹ ٹیکنالوجیز میں خرچ کرتی ہیں۔ بلیک مارکیٹ سے 50 ملین ڈالر غیر قانونی آمدنی حاصل کی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہیکرز گیمز میں آٹو ایمنگ اور اسپیڈ ہیکس جیسے غیر منصفانہ طریقے استعمال کرتے ہیں، اور اب ڈویلپرز مصنوعی ذہانت اور رویہ جاتی تجزیے سے دھوکہ دہی کا سراغ لگا کر کھیلوں کے محفوظ اور شفاف ماحول کو یقینی بنا رہے ہیں۔
شیخ سیف بن زاید النہیان نے ہمراہ نمائش کا افتتاح کیا، جس میں سائبر کرائم تفتیش، فرانزک سائنس، مصنوعی ذہانت، ہوائی اڈہ سیکیورٹی، ڈرون سسٹمز، سمارٹ موبلٹی، منشیات کنٹرول اور ڈیجیٹل پولیسنگ کے شعبوں میں جدید ٹیکنالوجیز اور اختراعات پیش کی گئیں۔
سمٹ آئندہ دو روز تک جاری رہے گا، جس میں اعلیٰ سطحی مباحثے، ورکشاپس اور نیٹ ورکنگ سیشنز منعقد ہوں گے، تاکہ عالمی پولیسنگ کے مستقبل کی تشکیل اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنایا جا سکے۔