ابوظہبی، 15 مئی، 2025 (وام)--امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا متحدہ عرب امارات کا حالیہ دورہ اماراتی اور امریکی کاروباری رہنماؤں کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط کرنے اور ٹیکنالوجی، توانائی اور سرمایہ کاری جیسے مستقبل کے کلیدی شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر متحدہ عرب امارات چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سیکرٹری جنرل حمید محمد بن سالم نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا دورہ مشترکہ سرمایہ کاری کے مواقع کو خاص طور پر مصنوعی ذہانت، خلائی تحقیق، قابل تجدید توانائی، صحت اور جدید ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں میں نئی رفتار دے گا۔
انہوں نے بتایا کہ امارات میں پہلے ہی 1,800 سے زائد امریکی کمپنیاں سرگرم عمل ہیں، اور توقع ہے کہ اس دورے کے مثبت اثرات کی روشنی میں یہ تعداد مزید بڑھے گی۔ بن سالم نے میری لینڈ میں 11 سے 14 مئی تک جاری "سلیکٹ یو ایس اے" سرمایہ کاری سمٹ میں امارات کی شرکت کو دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان مضبوط تعلقات اور دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم قرار دیا۔
یو ایس-امارات بزنس کونسل کے صدر ڈینی سیبرائٹ نے اس دورے کو ایک فیصلہ کن سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دوطرفہ تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا، خاص طور پر AI، جدید ٹیکنالوجیز، توانائی اور دفاع جیسے شعبوں میں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ میں اماراتی سرمایہ کاری کا حجم ایک ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے، جس میں اے آئی انفراسٹرکچر، صاف توانائی اور مینوفیکچرنگ کے اہم منصوبے شامل ہیں۔ ان میں اماراتی کمپنی MGX، مائیکروسافٹ اور xAI کی شراکت داری شامل ہے، جس کے تحت امریکہ میں اے آئی انفراسٹرکچر کے قیام کے لیے 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور 20,000 ملازمتوں کی تخلیق متوقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ADQ' اور انرجی کیپیٹل پارٹنرز کے درمیان 25 ارب ڈالر کا معاہدہ امریکہ میں ڈیٹا سینٹرز کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا ہے، جبکہ ادنوک نے ایکسون موبل اور OMV کے ساتھ کم کاربن توانائی اور قدرتی گیس انفراسٹرکچر میں اپنی شراکت داری کو وسعت دی ہے۔ امارات گلوبل ایلومینیم امریکہ میں تین دہائیوں بعد پہلا نیا ایلومینیم اسملٹر قائم کرے گا۔
سیبرائٹ نے کہا کہ یہ سرمایہ کاری ایک دیرینہ اور قابل اعتماد اقتصادی شراکت داری کی عکاس ہیں۔ دیگر اسٹریٹجک منصوبوں میں ماسدار کے امریکہ کی مختلف ریاستوں میں صاف توانائی کے منصوبے، اور مبادلہ کی گلوبل فاؤنڈریز میں سرمایہ کاری شامل ہے، جس سے صرف نیو یارک ریاست میں 18,000 براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔
امارات نیوکلیئر انرجی کمپنی (ENEC) کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او محمد الحمادی نے بتایا کہ امارات اور امریکہ کے درمیان جوہری توانائی میں تعاون دنیا بھر میں پرامن اور ذمہ دارانہ نیوکلیئر ترقی کے لیے ایک عالمی ماڈل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
الحمادی نے کہا کہ امارات نیوکلیئر انرجی کمپنی اگلی نسل کی جوہری ٹیکنالوجیز اور مائیکرو ری ایکٹرز میں سرمایہ کاری کر رہی ہے، جس کے لیے امریکہ کی کمپنیوں ٹیرہ پاور، ویسٹنگ ہاؤس اور ایکس انرجی کے ساتھ شراکت داری کی گئی ہے۔ یہ اقدامات امارات نیوکلیئر انرجی کمپنی کے "ایڈوانس پروگرام" کا حصہ ہیں، جو 2023 میں شروع ہوا اور اس کا مقصد امارات اور بیرون ملک، خاص طور پر امریکہ میں جوہری صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے، جہاں صاف توانائی کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔
صدر ٹرمپ کا امارات کا دورہ دونوں ممالک کے تعلقات کی گہرائی اور مستقبل پر مرکوز تعاون کی عکاسی کرتا ہے، جو نہ صرف سیاست اور سلامتی بلکہ معیشت کے ان کلیدی شعبوں میں تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ عزم کو ظاہر کرتا ہے، جو عالمی معیشت کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اور دونوں ممالک و خطے کے لیے استحکام، اختراع اور خوشحالی کو فروغ دیتے ہیں۔