اماراتی وزیر عمرن شرف کا سی این این کو انٹرویو؛ امریکہ کے ساتھ ابھرتی ٹیکنالوجیز میں تعاون اور 1.4 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کو تاریخی قرار

ابوظبی، 15 مئی، 2025 (وام)--وزارت خارجہ میں معاون وزیر برائے جدید ٹیکنالوجی عمرن شرف نے سی این این کی اینکر بیکی اینڈرسن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہائیوں پر محیط امارات-امریکہ شراکت داری اب ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر مزید مرکوز ہو چکی ہے، جس کا مظہر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا متحدہ عرب امارات کا تاریخی دورہ اور امریکی معیشت میں 1.4 ٹریلین امریکی ڈالر کی اماراتی سرمایہ کاری کا اعلان ہے۔

انہوں نے کہاکہ، "یہ ایک نہایت اہم اور تاریخی دورہ ہے"، اور وضاحت کی کہ سائنس اور ٹیکنالوجی پر تعاون اب دونوں ممالک کے تعلقات کا اہم ستون بن چکا ہے۔

شرف نے کہا کہ، "حتیٰ کہ مریخ مشن میں بھی ہمارا بنیادی شراکت دار امریکہ تھا۔ ہم یہ مشن مشترکہ طور پر مکمل کیے بغیر ممکن نہیں بنا سکتے تھے۔"

وزیر شرف کے مطابق امارات-امریکہ شراکت داری نے مصنوعی ذہانت، کوانٹم ٹیکنالوجی اور توانائی جیسے اہم ابھرتے ہوئے شعبوں تک وسعت اختیار کر لی ہے۔ "1.4 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری اس مضبوط تعلقات کا عکاس ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں پر مشتمل شراکت داری کا نتیجہ ہے۔"

شرف نے بتایا کہ یہ تعاون باہمی اعتماد اور فائدے پر مبنی ہے۔ "ہم ان مواقع کو ہمیشہ باہمی فائدہ کی بنیاد پر دیکھتے ہیں۔ ایسی سرمایہ کاری نہ صرف امارات کے لیے اقتصادی، سماجی اور علاقائی مواقع پیدا کرتی ہے، بلکہ امریکی معیشت میں بھی روزگار اور مہارت کے مواقع بڑھاتی ہے۔"

انہوں نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے نظم و نسق میں بین الاقوامی شراکت داری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ، "یہ ضروری ہے کہ ممالک مل کر کام کریں، سرمایہ کاری دو طرفہ ہو، اور ہم نئی ٹیکنالوجیز کے لیے ایسے نظم و ضوابط مرتب کریں، جو غلط استعمال کی صورت میں سنگین نتائج سے بچا سکیں۔"