دبئی، 19 مئی، 2025 (وام)--متحدہ عرب امارات کی مصنوعی ذہانت اور بلاک چین کونسل کا اجلاس وزیر مملکت برائے مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل معیشت، اور ریموٹ ورک ایپلی کیشنز عمر سلطان العلماء کی زیر صدارت وزارت توانائی و انفراسٹرکچر کے دفتر، شارجہ میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں کونسل کے اراکین نے شرکت کی، جہاں قومی سطح پر جاری منصوبوں اور اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا، جو یو اے ای کی مصنوعی ذہانت کی حکمت عملی سے ہم آہنگ ہیں۔
اجلاس کے دوران عمر سلطان العلماء نے کہا کہ متحدہ عرب امارات، قیادت کی سرپرستی میں، مصنوعی ذہانت کا عالمی مرکز بننے کے لیے مسلسل پیش قدمی کر رہا ہے۔ انہوں نے مختلف شعبہ جات میں ہم آہنگ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ایک ایسا اشتراکی ماحولیاتی نظام تشکیل دیا جا سکے جو جدت طرازی کو تیز کرے، منصوبوں کی مسابقت بڑھائے، اور جدید ٹیکنالوجی سے تقویت یافتہ حل کے ذریعے فلاح عامہ کو بہتر بنائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یو اے ای حکومت فعال طرزِ حکمرانی پر عمل پیرا ہے، جو کہ قابل توسیع، پائیدار اور جدید ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تیاری پر مرکوز ہے تاکہ علم پر مبنی معیشت کے قومی اہداف کو حاصل کیا جا سکے۔ اس میں ریگولیٹری فریم ورک اور پالیسیوں کو عالمی رفتار سے ہم آہنگ رکھنا شامل ہے، نیز جدید، ذہین انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا بھی حکومت کی ترجیح ہے تاکہ یو اے ای کو مصنوعی ذہانت کی عالمی تجربہ گاہ میں بدلا جا سکے۔
کونسل نے ان اقدامات پر غور کیا جن کا مقصد یو اے ای کی مصنوعی ذہانت کی حکمت عملی کے اہداف کو حاصل کرنا ہے، بالخصوص سرکاری اداروں میں AI کے انضمام کو فروغ دینا، تاکہ ترجیحی شعبوں میں کارکردگی، صارف سروسز، اور ریگولیٹری ماحول کو بہتر بنایا جا سکے۔
اجلاس میں "یو اے ای مصنوعی ذہانت ایوارڈ" کے اگلے ایڈیشن کے لیے تیاریوں کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اس ایوارڈ کے پہلے ایڈیشن میں 76 سے زائد اداروں کی جانب سے 225 سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں تھیں۔ نئے ایڈیشن میں مزید زمروں کے اضافے پر غور کیا گیا، تاکہ ایوارڈ میں شمولیت کو وسیع تر بنایا جا سکے اور AI پر مبنی اختراعات کو فروغ دیا جا سکے۔
کونسل کے اراکین نے توانائی اور انفراسٹرکچر ڈیٹا پلیٹ فارم کی تازہ ترین پیش رفت پر بھی غور کیا، اور اسے فیصلہ سازی کا ایک اسٹریٹجک آلہ قرار دیا جو مختلف متعلقہ اداروں کے درمیان انضمام کو فروغ دیتا ہے۔ اجلاس میں ملک بھر میں موجود ڈیٹا سینٹرز کی جغرافیائی تقسیم کا تفصیلی مطالعہ بھی پیش کیا گیا اور انہیں مصنوعی ذہانت کے بنیادی ڈھانچے سے جوڑنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
اس کے علاوہ اجلاس میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں مہارت رکھنے والے افراد کے لیے گولڈن ویزا اقدام کی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کونسل نے عالمی ماہرین کو متحدہ عرب امارات کی جانب راغب کرنے کے لیے پالیسیوں اور طریقہ کار کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ یو اے ای کو جدید ٹیکنالوجی کے ماہرین کے لیے عالمی مرکز کے طور پر مزید مضبوط بنایا جا سکے۔