راس الخیمہ، 19 مئی، 2025 (وام)--سپریم کونسل کے رکن اور راس الخیمہ کے حکمران شیخ سعود بن صقر القاسمی نے آج، سرمایہ کاری و ترقیاتی دفتر کے نائب چیئرمین شیخ خالد بن سعود القاسمی کی موجودگی میں، راس الخیمہ اور امریکی شہر میامی، فلوریڈا کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ اس یادداشت کا مقصد دونوں فریقوں کے درمیان باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون اور تبادلے کو فروغ دینا ہے۔
یہ معاہدہ شیخ سعود بن صقر القاسمی کے سینئر مشیر محمد حسن عمران الشامسی اور میامی کے میئر فرانسس سواریز کے درمیان دستخط ہوا۔
اس موقع پر شیخ سعود بن صقر القاسمی نے کہا کہ, "یہ معاہدہ راس الخیمہ اور میامی کے درمیان تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہے، اگرچہ یہ امارات اور امریکہ کے درمیان دیرینہ دوستی اور اسٹریٹجک شراکت داری کا تسلسل بھی ہے۔ باہمی تبادلے اور تعاون کو فروغ دے کر ہم اختراع، سرمایہ کاری، اور ثقافتی مکالمے کے نئے راستے کھول رہے ہیں۔ ہم ایسی متحرک شراکت داری کے قیام کے خواہاں ہیں جو مشترکہ اقدار اور ہمارے مستقبل کے ترقیاتی وژن کی عکاسی کرے۔"
معاہدے کے تحت دونوں فریق شہری منصوبہ بندی، عوامی تحفظ، کاروبار کے فروغ، سیاحت، سمارٹ سٹی ٹیکنالوجی، اختراع، اسٹارٹ اپس، اور پائیدار ترقی جیسے شعبوں میں مشترکہ تعاون کو فروغ دیں گے، جو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) سے ہم آہنگ ہوگا۔
دوران ملاقات اقتصادی، تجارتی، اور سرمایہ کاری روابط کو مزید مستحکم کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ راس الخیمہ میں پہلے سے موجود متعدد امریکی کمپنیوں جیسے ہلٹن، گارڈین گلاس، اور کیئر سافٹ گلوبل کے کردار پر بھی روشنی ڈالی گئی۔
شیخ سعود نے راس الخیمہ کی متحرک معیشت اور کاروباری ترقی و اختراع کے لیے فراہم کردہ سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کیا۔ میئر فرانسس سواریز نے شیخ سعود کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے یو اے ای اور امریکہ کے درمیان مضبوط تعلقات کو سراہا اور کہا کہ یہ معاہدہ دونوں شہروں کے درمیان تعلقات میں ایک نیا اور پرجوش باب ثابت ہوگا۔
مفاہمت کی یادداشت میں تعاون کے شعبہ جات کی مکمل فہرست درج ذیل ہے:
شہری منصوبہ بندی اور عوامی تحفظ
کاروبار کا فروغ اور سیاحت
پائیدار ترقی اور لچک پذیری (اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے مطابق)
سمارٹ سٹی، ٹیکنالوجی، اختراع، اسٹارٹ اپس، اور ڈیجیٹل شمولیت
عوامی انتظام، شراکت داری، اور احتساب
شہری نقل و حرکت، ٹریفک اور عوامی ٹرانسپورٹ کا انتظام
بنیادی صحت، فلاح و بہبود اور سماجی شمولیت
لاجسٹکس اور ہوائی اڈہ خدمات
ثقافت، کھیل اور تعلیم
تخلیقی معیشت کا فروغ