ڈاکٹر ثانی الزیودی کا "میک اٹ ان دی ایمریٹس" میں اظہارِ خیال، صنعتی ترقی اور عالمی تجارت میں متحدہ عرب امارات کے کردار پر زور

ابوظہبی، 20 مئی، 2025 (وام)--وزیر مملکت برائے خارجہ تجارت، ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی نے "میک اٹ ان دی ایمریٹس" کے افتتاحی اجلاس کے دوران "صنعت، تجارت اور سرمایہ کاری کی نئی تعریف" کے عنوان سے منعقدہ پینل مباحثے میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے صنعتی شعبے کو ترقی دینے اور مقامی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے متحدہ عرب امارات کے اسٹریٹجک اقدامات اور عالمی شراکت داریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔

"مییک اٹ ان دی ایمریٹس" متحدہ عرب امارات میں صنعت و تیاری سے متعلق مواقع کو اجاگر کرنے والا ایک کلیدی پلیٹ فارم بن چکا ہے، جو سرمایہ کاروں، مینوفیکچررز اور صنعتی ماہرین کو ایک جگہ جمع کرتا ہے۔ یہ ایونٹ اقتصادی تنوع، تکنیکی اختراع، اور پائیداری پر مرکوز ہے، جو برآمدی ترقی کی راہ ہموار کرتا ہے۔

ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی حالیہ رپورٹ "گلوبل ٹریڈ آؤٹ لک اینڈ اسٹیٹسٹکس" کے مطابق، متحدہ عرب امارات نے 2024 میں 603 ارب امریکی ڈالر کی مالیت کے ساتھ دنیا بھر میں اشیاء کی برآمدات کے لحاظ سے 11ویں پوزیشن حاصل کی، جو 2021 کے مقابلے میں چھ درجے بہتری کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ متحدہ عرب امارات کی مؤثر صنعتی حکمت عملی کا ثبوت ہے۔

ڈاکٹر الزیودی نے کہا کہ تجارت اور سرمایہ کاری پائیدار صنعتی ترقی اور عالمی مسابقت کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے "جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ" (CEPA) پروگرام کو ایک اہم محرک قرار دیا، جو متحدہ عرب امارات کو عالمی سپلائی چینز میں ضم کرنے اور عالمی منڈیوں تک رسائی فراہم کرنے میں معاون ثابت ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا، "سیپا پروگرام نہ صرف متنوع منڈیوں تک رسائی فراہم کرتا ہے بلکہ مختلف شعبہ جات میں علم کی منتقلی اور مہارت کی ترقی کو بھی ممکن بناتا ہے۔ ہم جدت اور تنوع کے ذریعے ایک مضبوط صنعتی بنیاد تعمیر کر رہے ہیں جو ہماری اقتصادی ترقی کو پائیدار بنائے گی۔"

متحدہ عرب امارات کی صنعتی حکمت عملی، جسے "پروجیکٹ 300 بلین" اور "میک اٹ ان دی ایمریٹس" جیسے اقدامات کے ذریعے تقویت دی جا رہی ہے، کا مقصد ملک کی برآمدی بنیاد کو اعلیٰ قدر اور علم پر مبنی شعبوں کی طرف منتقل کرنا ہے، جن میں ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ، انڈسٹری 4.0، صاف توانائی، اور لاجسٹکس شامل ہیں۔

ڈاکٹر الزیودی نے مزید کہا، "سیپا پروگرام کے ذریعے ہم متحدہ عرب امارات کو صنعتی برتری کا عالمی مرکز بنا رہے ہیں۔ ہم جدید ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لا کر اور اشیاء و خدمات کے درمیان ہم آہنگی پیدا کر کے ایک زیادہ متنوع اور مضبوط اقتصادی ماڈل کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔"

"میک اٹ ان دی ایمریٹس" ایونٹ نے ملک کے صنعتی وژن کو نمایاں کیا، اور اسے جدت اور سرمایہ کاری کے لیے ایک نمایاں مقام کے طور پر تقویت دی۔ مباحثے میں سیپا پروگرام کے ذریعے صنعتی وژن کو آگے بڑھانے میں اس کے کردار کو بھی اجاگر کیا گیا، جو عالمی صنعتی منظرنامے میں متحدہ عرب امارات کے کلیدی کردار کی عکاسی کرتا ہے۔