ای اے ڈی کی "میک اِٹ ان دی ایمریٹس" میں شرکت، جدید ماحولیاتی ٹیکنالوجی اور پائیدار صنعتوں کا عملی ماڈل پیش

ابوظہبی، 22 مئی، 2025 (وام)--محکمہ ماحولیات – ابوظہبی (EAD) نے "میک اِٹ ان دی ایمریٹس" فورم میں اپنی شرکت کے دوران ماحولیاتی اختراع اور پائیدار صنعتوں کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات پیش کیے ہیں۔

ایجنسی کی یہ شرکت اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) اور ابوظہبی کی گرین اکانومی حکمتِ عملی سے ہم آہنگ ہے، جس کا مقصد صنعتی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کے درمیان توازن قائم کرنا ہے۔ اس تناظر میں، سیپ موتی فارمنگ پروجیکٹ کو ایک جدید اور ماحولیاتی تحفظ سے ہم آہنگ ماڈل کے طور پر پیش کیا گیا۔

ابوظہبی پرل سینٹر کی یونٹ ہیڈ، عائشہ حسن الحمادی نے وام کو دیے گئے ایک بیان میں وضاحت کی کہ ادارہ خلیجی پانیوں میں سیپ فارمنگ کی جدید ترین تکنیکیں متعارف کرا رہا ہے، جو کہ خطے میں پہلی بار استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی ہے، اور اسے پائیدار موتی کی پیداوار کا قائدانہ نمونہ قرار دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ موتی کی تیاری کا یہ عمل چار سال پر محیط ہوتا ہے۔ ابتدائی دو برسوں میں سیپ سمندر سے جمع کیے جاتے ہیں اور مخصوص علاقوں میں قدرتی افزائش کے لیے رکھے جاتے ہیں۔ اس کے بعد انہیں خصوصی لیبارٹریز میں منتقل کیا جاتا ہے، جہاں نکلیئیشن کے عمل کے تحت سیپ کے اندر مخصوص محرک مواد داخل کیا جاتا ہے، جو موتی کے قیام کا آغاز کرتا ہے۔

نکلیئیشن کے بعد، سیپ کو دوبارہ سمندر میں چھوڑ دیا جاتا ہے، جہاں وہ مزید دو سال تک پروان چڑھتے ہیں۔ اس دوران ان کی خصوصی نگہداشت کی جاتی ہے، جن میں مٹی، چٹانوں اور سمندری پودوں کو ہٹانا شامل ہے، تاکہ موتی کی افزائش پر منفی اثرات نہ ہوں۔

جب موتی تیار ہو جاتے ہیں، تو انہیں جدید مصنوعی ذہانت (AI) سے لیس ٹیکنالوجی کے ذریعے جانچا جاتا ہے، جو رنگ، ساخت، سائز، سطح کی صفائی اور معیار کا نہایت درست انداز میں تعین کرتی ہے۔

عائشہ الحمادی نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ مکمل طور پر اماراتی نوجوانوں کی زیرِ نگرانی چل رہا ہے، جو نہ صرف بحری ماحولیاتی تحفظ کے عزم کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ ایک اعلیٰ معیار کی قومی پیداوار کے طور پر ابوظبی کی عالمی شناخت کو بھی مضبوط کرتا ہے۔