ابوظہبی، 22 مئی، 2025 (وام)--متحدہ عرب امارات کے نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ داخلہ، لیفٹیننٹ جنرل شیخ سیف بن زاید النہیان کی زیرِ نگرانی وزارت داخلہ نے ایک جدید اور اولین نوعیت کے پروگرام کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد وزارت کے عملے میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مہارتوں کو فروغ دینا ہے۔
یہ اقدام جی 42 گروپ کی ذیلی کمپنی انسیپشن اور محمد بن زاید یونیورسٹی آف آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے تعاون سے کیا گیا ہے۔
مفاہمتی یادداشت پر وزارت داخلہ کی جانب سے بریگیڈیئر ڈاکٹر راشد الذخری، ڈائریکٹر جنرل برائے ہیومن ریسورسز، اور انسیپشن کے سی ای او، اینڈریو جیکسن نے دستخط کیے۔ تقریب میں میجر جنرل خلیفہ حارب الخیلی، انڈر سیکرٹری وزارت داخلہ؛ جی 42 کے سی ای او، پینگ ژیاؤ؛ اور دیگر سینئر افسران بھی شریک تھے۔
یہ پروگرام جدید اور مستقبل سے ہم آہنگ پولیس فورس کی تشکیل کے لیے تیار کیا گیا ہے، جس کے تحت وزارت کے عملے کو اے آئی کے بنیادی تصورات، عملی تجربات، اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی مہارتیں سکھائی جائیں گی۔
تربیتی پروگرام ماڈیولر فریم ورک پر مشتمل ہوگا، جس میں انٹرایکٹو ورکشاپس، سیمینارز، اور عملی تربیتی سیشنز شامل ہوں گے، اور ان سب کی نگرانی عالمی ماہرین مصنوعی ذہانت کریں گے۔
شرکاء کو اے آئی کی اصطلاحات و بنیادیات، جدید ٹیکنالوجیز کا تعارف، اور سرکاری خدمات میں ان کے عملی استعمال سے متعلق سیکھنے کا موقع دیا جائے گا۔ تربیت کے دوران تنقیدی سوچ، باخبر فیصلہ سازی، اور اخلاقی بنیادوں پر اے آئی کے استعمال پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
یہ منصوبہ وزارت داخلہ کے اس جاری عزم کا مظہر ہے، جس کا مقصد اسمارٹ، چُست اور مستقبل کے لیے تیار حکومتی افرادی قوت تیار کرنا ہے۔ یہ پروگرام انسیپشن اور محمد بن زاید یونیورسٹی کے اشتراک سے اس انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے کہ وہ وزارت کے تمام شعبوں — اسٹریٹجک پالیسی سازوں سے لے کر فیلڈ اسٹاف تک — کی ضروریات کو پورا کر سکے اور ادارے بھر میں AI لٹریسی کو فروغ دے۔
یہ اقدام اختراع پر مبنی ثقافت، پیشہ ورانہ ترقی، اور ذمہ دار ٹیکنالوجی اپنانے کو فروغ دیتا ہے، اور "نیشنل اسٹریٹیجی فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس 2031" کے تحت متحدہ عرب امارات کے اس وژن کی تکمیل کی جانب ایک نمایاں قدم ہے، جس کا مقصد انسانی مرکزیت اور اخلاقی بنیادوں پر مبنی اے آئی حلوں میں عالمی قیادت حاصل کرنا ہے۔