رام اللہ، 26 مئی، 2025 (وام)--اسرائیلی وزیر اتمار بن گویر، ان کی اہلیہ، اور متعدد کنیسٹ ارکان سمیت سینکڑوں اسرائیلی آبادکاروں نے پیر کے روز اسرائیلی فورسز کی مکمل سیکیورٹی میں مسجد الاقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بولا۔ یہ اقدام مشرقی بیت المقدس پر قبضے کی سالگرہ کے موقع پر کیا گیا۔
فلسطینی مقامی ذرائع کے مطابق، ان آبادکاروں نے مسجد کے مختلف حصوں میں تلمودی رسومات اور اشتعال انگیز حرکات انجام دیں، جس سے علاقے میں شدید تناؤ پیدا ہوا۔
اسی دوران، اسرائیلی پولیس نے باب العامود اور قدیم شہر (اولڈ سٹی) کے گرد دھاتی رکاوٹیں لگا کر فلسطینی باشندوں اور نمازیوں پر سخت پابندیاں عائد کر دیں، جس سے ان کے داخلے اور نقل و حرکت میں شدید رکاوٹ پیدا ہوئی۔
ذرائع کے مطابق، الاقصیٰ کے مغربی جانب واقع البراق اسکوائر اور باب القطانین کے قریب آبادکاروں کے بڑے گروپ جمع ہوئے، جنہوں نے وہاں رقص اور مذہبی رسومات انجام دیں، جس سے مقبوضہ شہر میں کشیدگی مزید بڑھ گئی۔