دبئی، 27 مئی، 2025 (وام) – متحدہ عرب امارات نے عالمی سطح پر ڈیجیٹل ترقی کے میدان میں کئی اہم سنگ میل عبور کر لیے ہیں۔ "ڈیجیٹل تبدیلی کی ریاستی رپورٹ" کے دوسرے ایڈیشن کے مطابق، یو اے ای نے ٹیلی کمیونی کیشن انفراسٹرکچر انڈیکس، ڈیجیٹل حکمرانی کے ادارہ جاتی فریم ورک، اور ڈیجیٹل مواد کے اشاریے میں عالمی سطح پر پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ یہ رپورٹ حکومت کی اعلیٰ کمیٹی برائے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن نے حالیہ ڈیجیٹل ریڈی نیس ریٹریٹ کے دوران جاری کی۔
رپورٹ میں حکومت کی ڈیجیٹل کامیابیوں کو 12 کلیدی شعبوں میں اجاگر کیا گیا ہے، جن میں معیشت، مالیات، انسانی وسائل، صحت، تعلیم، کمیونٹی ترقی، ثقافت و نوجوانان، امیگریشن اور خارجہ امور، سلامتی و عدلیہ، توانائی و انفراسٹرکچر، لاجسٹکس، اور ماحولیات شامل ہیں۔ وزیر مملکت برائے حکومتی ترقی و مستقبل اور کمیٹی کی چیئرپرسن، عہد بنت خلفان الرومی نے کہا کہ یہ کامیابیاں اماراتی قیادت کے اس وژن کا حصہ ہیں جس کا مقصد ٹیکنالوجی کے ذریعے بیوروکریسی کا خاتمہ اور شہریوں کی زندگی کے معیار کو بلند کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، یو اے ای اقوام متحدہ کے عالمی اشاریوں میں پہلی پوزیشن پر ہے، جن میں ٹیلی کمیونی کیشن انفراسٹرکچر، ڈیجیٹل حکمرانی، ڈیجیٹل مواد، اور ڈیجیٹل علم شامل ہیں۔ مزید برآں، آکسفورڈ انسائٹس کے "گورنمنٹ اے آئی ریڈینس انڈیکس 2024" میں یو اے ای سرفہرست رہا، جب کہ عالمی بینک کے مطابق حکومتی خدمات کی فراہمی میں تیسرے اور گَو ٹیک میچورٹی انڈیکس میں چوتھے نمبر پر رہا۔ یو اے ای کو IMD ڈیجیٹل مسابقتی انڈیکس اور اقوام متحدہ کے ای-گورنمنٹ ڈیولپمنٹ انڈیکس میں گیارہویں پوزیشن حاصل ہوئی۔
ڈیجیٹل گورننس کی بدولت نمایاں نتائج سامنے آئے۔ صارفین کے لیے 368 ارب درہم کی مالی بچت ہوئی، جب کہ حکومتی اخراجات میں 20 ارب درہم کی کمی واقع ہوئی۔ 530 ملین گھنٹے کی محنت کی بچت اور 55.8 ملین ٹن کاربن اخراج میں کمی واقع ہوئی۔ صرف سال 2024 کے دوران، وفاقی سطح پر 173.7 ملین ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز مکمل ہوئیں، 131.5 ملین ویب وزٹس ریکارڈ ہوئیں اور 26.3 ملین موبائل ایپلی کیشنز ڈاؤن لوڈ کی گئیں۔ مجموعی طور پر 1,419 ڈیجیٹل خدمات فراہم کی جا رہی ہیں، جن میں سے 195 کو ترجیحی خدمات قرار دیا گیا ہے۔ ان سروسز سے استفادہ کرنے والے صارفین کی تعداد 57 ملین سے تجاوز کر گئی، جب کہ صارف اطمینان کی شرح 91 فیصد ریکارڈ ہوئی۔ اس وقت وفاقی اداروں میں 460 فعال ڈیجیٹل منصوبے زیر عمل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، ڈیجیٹل شناخت کے شعبے میں "یو اے ای پاس" کے صارفین کی تعداد 10.8 ملین تک پہنچ چکی ہے، جو اب 15,000 خدمات سے منسلک ہے اور 2.6 ارب ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کو مربوط کرتی ہے۔ اقتصادی شعبے میں 5.2 ملین ٹیکس ٹرانزیکشنز، 316,800 سرٹیفکیٹ آف اوریجن، اور 64,100 ٹریڈ مارک کی رجسٹریشن یا تجدید کی درخواستیں مکمل کی گئیں۔
مالیاتی میدان میں 8,300 وینڈرز کی رجسٹریشن، 2,500 فنانشل مارکیٹ ملازمین کی اسناد، اور 1,000 غیر ملکی سرمایہ کاری فنڈز کی تجدید کی گئی۔ انسانی وسائل میں 13.2 ملین ورک پرمٹ درخواستیں، 8 ملین ملازمت کے معاہدے، اور "جاہز" ڈیجیٹل لرننگ پلیٹ فارم کے ذریعے 1.2 ملین تربیتی گھنٹے فراہم کیے گئے۔
صحت کے شعبے میں 2 ملین نسخے روبوٹک فارمیسیز کے ذریعے فراہم کیے گئے، 1 ملین سینہ کے ایکسرے مصنوعی ذہانت سے کرائے گئے، اور 437,900 دور دراز طبی مشاورتیں انجام دی گئیں۔ تعلیمی میدان میں 1.4 ملین افراد کو ڈیجیٹل تعلیم فراہم کی گئی اور 445,700 یونیورسٹی کورسز کی رجسٹریشن کی گئی۔
کمیونٹی خدمات کے تحت 115,600 ڈیجیٹل استفسارات، 243,800 زکوٰۃ و عطیات کی ٹرانزیکشنز، اور 125,700 فتوے و زکوٰۃ حساب کی درخواستیں مکمل کی گئیں۔ عدالتی و سیکیورٹی امور میں 4.2 ملین ٹریفک جرمانے، 1.5 ملین گاڑیوں کی رجسٹریشن، اور 417,800 کریمنل ریکارڈ سرٹیفکیٹس ڈیجیٹل طور پر جاری کیے گئے۔
شناخت اور اقامت کے شعبے میں 4.7 ملین امارات آئی ڈی، 1.6 ملین نجی اقامت پرمٹ، اور 596,200 ڈیجیٹل دستاویزات کی تصدیق کی گئی۔ انفراسٹرکچر و لاجسٹکس خدمات میں 5,900 ہاؤسنگ معاونت کی درخواستیں، 68,500 نیشنل ٹرانسپورٹ پرمٹس، اور 3,000 نیوکلیئر سرگرمی کے لائسنس جاری کیے گئے۔
ماحولیاتی شعبے میں 76,600 پودوں کے صحت سرٹیفکیٹس، 39,600 ویٹرنری ایکسپورٹ سرٹیفکیٹس، اور 59,900 زرعی مصنوعات کی کلیئرنس کارروائیاں مکمل کی گئیں۔ ثقافتی میدان میں 2,400 لائبریری ممبرشپس جاری کی گئیں، 368 ثقافتی نوادرات کا اندراج ہوا، اور 162 ایونٹ اسپیس کرایہ پر دیے گئے۔