میٹا کا یورپی صارفین کے فیس بک اور انسٹاگرام مواد کو مصنوعی ذہانت کی تربیت کے لیے استعمال کرنے کا اعلان

برلن، 27 مئی، 2025 (وام)--امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کو اب جرمنی سمیت یورپی یونین کے صارفین کی جانب سے فیس بک اور انسٹاگرام پر شیئر کردہ عوامی مواد کو اپنی مصنوعی ذہانت (AI) سافٹ ویئر "میٹا اے آئی" کی تربیت کے لیے استعمال کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔ یہ اقدام اس وقت مؤثر ہوا جب صارفین کی جانب سے رضاکارانہ طور پر اعتراض داخل کرنے کی مہلت منگل کے روز ختم ہو گئی۔

میٹا نے اعلان کیا ہے کہ وہ یورپی یونین بھر کے بالغ صارفین کی جانب سے شیئر کیا گیا تمام عوامی مواد تجزیے کے لیے استعمال کرے گا، بشرطیکہ متعلقہ صارف نے اس پر باقاعدہ اعتراض نہ کیا ہو۔ اس اقدام کا مقصد میٹا کی اے آئی ماڈلز کو بہتر بنانا اور انہیں مزید مؤثر بنانا ہے۔

پچھلے ہفتے جمعہ کے روز جرمنی کی مغربی ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں صارفین کے حقوق کے تحفظ کی ایک تنظیم کی جانب سے دائر کردہ مقدمہ عدالت نے خارج کر دیا۔ تنظیم نے الزام لگایا تھا کہ میٹا یورپی یونین کے ڈیٹا پروٹیکشن قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ تاہم عدالت نے فیصلہ دیا کہ میٹا کا ڈیٹا استعمال کرنا ایک جائز مقصد کی تکمیل کے لیے ضروری ہے اور اس کا متبادل کوئی کم مداخلت والا طریقہ موجود نہیں۔

عدالت نے اس امر کا بھی نوٹس لیا کہ میٹا نے حساس معلومات جیسے صارفین کے نام، فون نمبرز، اور اکاؤنٹ کی تفصیلات کو فلٹر کرنے کا عہد کیا ہے تاکہ صارفین کی پرائیویسی کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

واضح رہے کہ واٹس ایپ پر ہونے والی گفتگو، انکرپشن (رمز نگاری) کے باعث اس عمل سے مستثنیٰ رہے گی۔ تاہم، میٹا کے اے آئی اسسٹنٹ کے ساتھ کی جانے والی بات چیت کو عوامی تصور کیا جائے گا اور اسے بھی تربیتی مواد کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔