آنے والے پانچ برسوں میں عالمی درجہ حرارت کی نئی پیش گوئیاں، گرمی کے ریکارڈ ٹوٹنے کا امکان: عالمی موسمیاتی ادارہ

جنیوا، 28 مئی، 2025 (وام) -- عالمی موسمیاتی ادارے (WMO) کی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آنے والے پانچ برسوں (2025-2029) کے دوران دنیا میں درجہ حرارت ریکارڈ سطح پر یا اس کے قریب رہنے کا امکان ہے، جس سے ماحولیاتی خطرات، سماجی و معاشی نظام اور پائیدار ترقی کے اہداف پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق، 2025 سے 2029 کے درمیان ہر سال کا اوسط عالمی درجہ حرارت سنہ 1850 سے 1900 کے درمیان کے اوسط درجہ حرارت سے 1.2 سے 1.9 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، ان برسوں میں سے کم از کم ایک سال 2024 (جو اب تک کا سب سے گرم سال رہا ہے) سے زیادہ گرم ہونے کا 80 فیصد امکان ہے۔ اسی طرح، کم از کم ایک سال کا درجہ حرارت ماقبل صنعتی دور سے 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہونے کا امکان 86 فیصد ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2025 سے 2029 کے دوران پانچ سالہ اوسط درجہ حرارت 1.5 ڈگری سے زائد ہونے کا امکان 70 فیصد تک بڑھ گیا ہے، جو گزشتہ برس کے تخمینے (2024-2028) میں 47 فیصد تھا، اور 2023 کی رپورٹ میں (2023-2027) کے لیے 32 فیصد۔

عالمی موسمیاتی ادارے نے متنبہ کیا ہے کہ درجہ حرارت میں ہر جزوی اضافہ شدید گرمی کی لہروں، شدید بارشوں، قحط، برفانی چادروں اور گلیشیئرز کے پگھلنے، سمندری پانی کے درجہ حرارت کے بڑھنے، اور سمندر کی سطح کے بلند ہونے جیسے نقصانات کو بڑھا دے گا۔

رپورٹ کے مطابق، آئندہ پانچ برسوں کی طویل سردیوں (نومبر سے مارچ) کے دوران قطب شمالی میں درجہ حرارت کا اضافہ عالمی اوسط سے ساڑھے تین گنا زیادہ ہو گا، جو کہ 2.4 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہو سکتا ہے (1991–2020 کے اوسط کے مقابلے میں)۔

مزید برآں، مارچ 2025 سے 2029 کے درمیان سمندری برف کی مقدار میں بارینٹس سی، بیرنگ سی، اور سی آف اوکھوٹسک میں مزید کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اسی طرح، مئی تا ستمبر کے دوران بارش کے انداز بھی مختلف خطوں میں نمایاں تبدیلیوں کا مظاہرہ کریں گے۔ افریقہ کے ساحلی علاقے ساحل، شمالی یورپ، الاسکا، اور شمالی سائبیریا میں معمول سے زیادہ بارش ہوگی، جبکہ ایمیزون کے علاقے میں معمول سے کم بارش متوقع ہے۔

جنوبی ایشیا کے خطے میں حالیہ برسوں (سوائے 2023 کے) میں معمول سے زیادہ بارش دیکھی گئی ہے، اور یہ رجحان 2025-2029 کے دوران جاری رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، اگرچہ ہر موسم میں ایسا نہیں ہو سکتا۔

عالمی موسمیاتی ادارے کی نائب سیکرٹری جنرل کو بیریٹ نے کہاکہ، "ہم گزشتہ دس سالوں میں سب سے زیادہ گرم سالوں کا سامنا کر چکے ہیں، اور بدقسمتی سے یہ نئی رپورٹ ہمیں مستقبل میں کسی بہتری کی کوئی امید نہیں دیتی۔ اس کا مطلب ہے کہ ہماری معیشت، روزمرہ زندگی، ماحولیاتی نظام، اور زمین کو مسلسل منفی اثرات کا سامنا رہے گا۔"

انہوں نے مزید بتایاکہ، "مسلسل موسمیاتی نگرانی اور پیش گوئی نہایت ضروری ہے تاکہ فیصلہ سازوں کو سائنسی بنیادوں پر مبنی معلومات فراہم کی جا سکیں، اور ہم ان موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہو سکیں۔"