نیکوسیا، 29 مئی، 2025 (وام)--متحدہ عرب امارات اور جمہوریہ قبرص کے درمیان مضبوط دوطرفہ تعلقات کے تحت یو اے ای کی جانب سے پانی صاف کرنے والے پلانٹس (ڈی سیلینیشن یونٹس) کی کھیپ لیماسول بندرگاہ پہنچ گئی ہے، جس کا مقصد پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور عالمی سطح پر پائیدار آبی تحفظ کی کوششوں کو فروغ دینا ہے۔
اس کھیپ میں "ریورس اوسموسس" ٹیکنالوجی پر مبنی 14 ڈی سیلینیشن یونٹس شامل ہیں، جن کی یومیہ پیداواری صلاحیت 15,000 مکعب میٹر (تقریباً 3.3 ملین گیلن) ہے، جو سمندری پانی کو پینے کے قابل پانی میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یو اے ای کی جانب سے نہ صرف پلانٹس کی فراہمی کی جا رہی ہے بلکہ انجینئرز اور فنی عملے کو انسٹالیشن اور آپریشن سے متعلق تربیت بھی دی جائے گی۔ اس کا مقصد قبرص کی پانی سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو مضبوط بنانا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے معاون وزیر خارجہ برائے ترقی و بین الاقوامی تنظیمات، اور اماراتی امدادی ایجنسی کے نائب چیئرمین، سلطان الشامسی نے اس اقدام کو دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کا مظہر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف آبی تحفظ کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون کو فروغ دیتا ہے بلکہ دنیا بھر میں پانی سے متعلق چیلنجز کے حل کیلئے جدید اختراعی طریقے مہیا کرتا ہے۔
سلطان الشامسی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات پانی کی قلت کے مسئلے کے حل کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے شیخ محمد بن زاید واٹر انیشی ایٹو کے آغاز اور 2026 میں اقوام متحدہ کے آبی کانفرنس کی مشترکہ میزبانی — جو یو اے ای اور سینیگال کے تعاون سے منعقد ہو گی — کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی ہدف نمبر 6 (SDG 6) کی تکمیل میں اہم کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کوششوں کے ذریعے عالمی سطح پر کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد کو آگے بڑھایا جائے گا، تاکہ ہر فرد کو محفوظ اور پائیدار پانی کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔