العین، 29 مئی، 2025 (وام)--متحدہ عرب امارات کی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیات، ڈاکٹر آمنہ بنت عبداللہ الداحک نے کہا ہے کہ العین کے ایڈنیک سینٹر میں جاری امارات ایگریکلچر کانفرنس و نمائش زرعی شعبے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور اختراعی حل پیش کرنے کیلئے ایک اہم پلیٹ فارم کا کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے امارات نیوز ایجنسی (وام) سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کانفرنس اور اس کے ساتھ منعقدہ نمائش میں وفاقی و مقامی سرکاری ادارے، نمایاں نجی کمپنیاں، اور کاروباری شخصیات شریک ہیں، جو موجودہ مسائل کے عملی حل تلاش کرنے اور ان پر عملدرآمد کے لیے نئی کمپنیوں کے قیام میں سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر الداحک نے اس بات پر زور دیا کہ جامعات اور تحقیقی مراکز کی شرکت کانفرنس کا ایک اہم جزو ہے، جو مقامی زرعی چیلنجز پر مبنی مطالعاتی منصوبے پیش کر رہے ہیں۔ نمائش میں طلبہ کی جانب سے پیش کیے گئے اختراعی تحقیقی منصوبوں کو اسٹارٹ اپ کمپنیوں کے ذریعے تجارتی شکل دی جا رہی ہے، جو کہ زراعت کے شعبے میں جدت کی نئی راہیں کھولنے کا سبب بن رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ زرعی شعبے کی بنیاد سمجھے جانے والے کسانوں اور پیداوار کنندگان کی شمولیت بھی یقینی بنائی گئی ہے، جن کی تعداد مختلف زرعی مہارتوں کے ساتھ 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ شرکاء تجربات کا تبادلہ کر رہے ہیں اور اپنی مصنوعات نمائش میں پیش کر رہے ہیں۔
وزیر موصوفہ نے بتایا کہ نمائش کے دوران نیشنل ایگریکلچرل سینٹر کا باضابطہ آغاز کیا گیا، جو کہ "پلانٹ دی امارات" قومی پروگرام کے تحت ایک اہم اقدام ہے۔ اس سینٹر کا مقصد آئندہ پانچ برسوں کے دوران اہم اہداف کے لیے روڈ میپ تیار کرنا ہے، جن میں نامیاتی کاشتکاری کے رقبے میں توسیع، فصل کی کٹائی کے بعد ہونے والے نقصانات میں کمی، اور زرعی پیداوار میں اضافہ شامل ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ سینٹر کسانوں اور نجی شعبے کے درمیان رابطے کا ذریعہ ہو گا، جس کا بنیادی کردار کسانوں کو درپیش چیلنجز کے عملی حل اور تکنیکی معاونت فراہم کرنا ہے۔
ڈاکٹر آمنہ الداحک نے مزید بتایا کہ نمائش و کانفرنس کے دوران متعدد معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں، جن کا مقصد براہ راست زرعی مسائل سے نمٹنا ہے۔ ان معاہدوں کے تحت زرعی تحقیق، ٹیکنالوجی کی ترقی، مارکیٹنگ کے مواقع، اور کسانوں کی استعداد بڑھانے کے لیے تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔