ابوظہبی کی ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت مرکز کیلئے توانائی کی فراہمی، طاقہ کا 37 ارب درہم سے زائد کی سرمایہ کاری کا اعلان

ابوظہبی، 29 مئی، 2025 (وام)--ابوظہبی نیشنل انرجی کمپنی (طاقہ) نے ابوظہبی میں تیزی سے ترقی پاتے ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے مرکز کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 37 ارب درہم سے زائد کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام کمپنی کی اس حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد اہم بنیادی ڈھانچوں کے لیے صاف، مصدقہ اور قابلِ اعتماد توانائی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

طاقہ کے گروپ چیف ایگزیکٹو آفیسر اور منیجنگ ڈائریکٹر، جاسم حسین ثابت نے یہ اعلان ورلڈ یوٹیلیٹیز کانگریس 2025 کے موقع پر امارات نیوز ایجنسی (وام) سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کمپنی کی تیز رفتار ترقی اور اسٹریٹیجک حصولیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ طاقہ اس وقت تقریباً 360 ارب درہم کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن کے ساتھ یورپ، افریقہ اور مشرقِ وسطیٰ میں بجلی کی پیداوار، ترسیل اور پانی کی سمندری نمکینی ختم کرنے کے شعبے میں صفِ اول کی پانچ کمپنیوں میں شامل ہے۔ کمپنی 25 ممالک میں اپنی سرگرمیاں انجام دے رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران طاقہ نے اپنی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو دوگنا کرتے ہوئے 56 گیگا واٹ تک پہنچا دیا ہے، جو کہ برطانیہ کی مجموعی بجلی کھپت سے بھی زیادہ ہے۔

طاقہ نے حال ہی میں ازبکستان میں 875 میگاواٹ صلاحیت کے گیس سے چلنے والے بجلی گھر کا حصول مکمل کیا ہے۔ یہ منصوبہ مبادلہ کے ساتھ شراکت داری میں مکمل کیا گیا ہے، جو کہ وسطی ایشیا کی نئی منڈیوں تک رسائی کے ساتھ ازبکستان کی توانائی منتقلی میں معاونت کا ذریعہ بھی بنے گا۔ اس کے علاوہ کمپنی نے برطانیہ میں توانائی اور یوٹیلیٹی سرمایہ کاری کے معروف پلیٹ فارم "ٹرانسمیشن انویسٹمنٹ" کا حصول بھی مکمل کیا ہے۔

طاقہ اس وقت 1 گیگاواٹ صلاحیت کا گیس ٹربائن بجلی گھر تعمیر کر رہی ہے، جبکہ کمپنی نے "مصدر" کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے — جس میں طاقہ کا بڑا حصہ ہے — 5 گیگاواٹ صلاحیت کے شمسی توانائی کے منصوبے پر بھی کام شروع کر دیا ہے، جو 19 گیگاواٹ گھنٹے بیٹری اسٹوریج سے تقویت یافتہ ہو گا۔

یہ مربوط شمسی اور بیٹری نظام 24 گھنٹے مسلسل 1 گیگاواٹ بجلی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور یہ دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہو گا جو اس نوعیت کی توانائی فراہم کرے گا۔

جاسم حسین ثابت نے بتایا کہ طاقہ کا ارادہ ہے کہ 2030 تک اپنی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو تین گنا بڑھاتے ہوئے 150 گیگاواٹ تک لے جائے۔ اس حکمت عملی کے تحت کمپنی پانی صاف کرنے والے پلانٹس بھی قائم کرے گی، جن کی مجموعی صلاحیت روزانہ 1.3 ارب گیلن ہو گی، جن میں سے دو تہائی پلانٹس جدید "ریورس اوسموسس" ٹیکنالوجی پر مبنی ہوں گے۔