خلیجی مالیاتی تعاون: کویت میں جی سی سی وزرائے خزانہ کا 123 واں اجلاس، متحدہ عرب امارات کی بھرپور شرکت

کویت، 1 جون، 2025 (وام)--خلیج تعاون کونسل (GCC) کے مالی و اقتصادی تعاون کی 123ویں وزارتی نشست آج کویت میں منعقد ہوئی، جس میں رکن ممالک کے وزرائے خزانہ نے شرکت کی۔ متحدہ عرب امارات کی نمائندگی وزیرِ مملکت برائے مالی اُمور، محمد بن ہادی الحسینی نے کی۔

اماراتی وفد میں شامل نمایاں شخصیات میں فیڈرل ٹیکس اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل خالد علی البستانی اور بین الاقوامی مالیاتی تعلقات کے قائم مقام اسسٹنٹ انڈر سیکرٹری علی عبداللہ شرفی شامل تھے۔ وفد کے ہمراہ وزارتِ خزانہ، فیڈرل ٹیکس اتھارٹی، شناختی و شہریت، کسٹمز اور بندرگاہی سلامتی کی وفاقی اتھارٹی کے ماہرین بھی شریک ہوئے۔

اجلاس کے دوران جی سی سی ممالک کے مابین مالیاتی اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے کلیدی معاملات پر غور کیا گیا، اور اس حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔

موضوعات میں 84ویں اجلاس کے نتائج، جو خلیجی مرکزی بینکوں کے گورنرز کی کمیٹی پر مشتمل تھا؛ جی سی سی کسٹمز یونین اتھارٹی کے حالیہ سیشنز؛ اور ٹیکس اداروں کے سربراہان اور ڈائریکٹرز کی 14ویں نشست شامل تھے۔

وزراء نے خلیجی مشترکہ منڈی (Gulf Common Market) سے متعلق تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا اور فروری 2025 میں عالمی حکومتی سربراہی اجلاس کے موقع پر متحدہ عرب امارات کی میزبانی میں منعقدہ مشترکہ تقریب کی سفارشات پر تبادلہ خیال کیا۔

2025 تک خلیجی اقتصادی وحدت کے ایجنڈے پر پیش رفت پر بھی گفتگو ہوئی، جس میں عالمی اقتصادی فورمز میں خلیجی ہم آہنگی بڑھانے کی کوششوں پر غور کیا گیا۔

محمد بن ہادی الحسینی نے کہا کہ موجودہ عالمی اقتصادی چیلنجز کے تناظر میں خلیجی سطح پر مشترکہ مالیاتی و اقتصادی اقدامات کو فروغ دینا متحدہ عرب امارات کی حکمت عملی کا اہم جزو ہے۔ انہوں نے مشترکہ منڈی اور کسٹمز یونین کے تقاضے جلد مکمل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئندہ مرحلہ خلیجی ادارہ جاتی انضمام، اور مالی، ٹیکس اور کسٹمز پالیسیوں میں ہم آہنگی کا متقاضی ہے، تاکہ جی سی سی ممالک کی مسابقت کو عالمی اور علاقائی سطح پر تقویت دی جا سکے۔

اختتام پر انہوں نے کہا کہ مشترکہ خلیجی منصوبوں، تکنیکی تعاون اور مہارت کے تبادلے کو بڑھانا ضروری ہے تاکہ پائیدار ترقی، خلیجی عوام کی خوشحالی، اور دنیا میں خطے کی اقتصادی حیثیت کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔

وزارتی اجلاس کے دوران آئندہ مالیاتی ترجیحات، علاقائی و عالمی چیلنجز سے نمٹنے کی تیاریوں اور اقتصادی انضمام کے منصوبوں کی حمایت پر بھی غور کیا گیا۔