نیویارک، 3 جون (وام)--اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے غزہ میں خوراک اور انسانی امداد کے متلاشی فلسطینیوں کی ہلاکتوں اور زخمی ہونے کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے "قطعی ناقابلِ قبول" قرار دیا ہے۔
ترجمان کے ذریعے جاری کردہ بیان میں سیکرٹری جنرل نے کہا کہ غزہ کے عام شہری انتہائی سنگین خطرات سے دوچار ہیں، اور ان میں سے کئی افراد محض خوراک حاصل کرنے کی کوشش میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کو مناسب خوراک اور بھوک سے آزادی کا بنیادی حق حاصل ہے، اور اس تناظر میں انہوں نے ان واقعات کی فوری اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ ذمہ دار عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
سیکرٹری جنرل نے اس امر کی یاددہانی کرائی کہ غزہ کے عوام کی بنیادی ضروریات تاحال بڑی تعداد میں پوری نہیں ہو رہیں، اور بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اسرائیل پر یہ واضح ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ضرورت مند شہریوں تک انسانی امداد کی رسائی کی اجازت دے اور اسے آسان بنائے۔
انہوں نے فوری اور بلا رکاوٹ بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی غزہ واپسی کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ اقوامِ متحدہ کو انسانی اصولوں کے تحت محفوظ اور پُرامن طور پر کام کرنے کی اجازت دی جائے۔
بیان کے اختتام پر سیکرٹری جنرل نے ایک مرتبہ پھر تمام یرغمالیوں کی رہائی اور فوری، پائیدار اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ دہرایا۔