ابوظہبی میں سمندری وسائل کے تحفظ کے حوالے سے نمایاں کامیابیاں، پائیدار ماہی گیری انڈیکس 97.4 فیصد تک پہنچ گیا

ابوظہبی، 9 جون، 2025 (وام)--عالمی یومِ بحر کے موقع پر ابوظہبی نے مسلسل چھٹے سال سمندری نگرانی اور تحفظ کے شعبے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ یہ پیش رفت ان ہدایات کے تحت ممکن ہوئی جو الحضرہ ریجن کے حکمران کے نمائندے اور ابوظبی ماحولیاتی ایجنسی (ای اے ڈی) کے چیئرمین، عزت مآب شیخ حمدان بن زاید النہیان کی جانب سے ماہی گیری کے وسائل کے تحفظ اور فروغ کے لیے جاری کی گئی تھیں۔

ماحولیاتی ایجنسی ابوظہبی نے سال 2024 کے اختتام تک پائیدار ماہی گیری انڈیکس میں 97.4 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا، جو کہ 2018 میں محض 8.9 فیصد تھا۔ یہ کارکردگی ابوظہبی کو پائیدار ماہی گیری کے انتظام میں عالمی سطح پر ایک قائد کے طور پر تسلیم کراتی ہے۔

عزت مآب شیخ حمدان بن زاید النہیان نے اس کامیابی کو قدرتی وسائل کے تحفظ اور پائیدار بحری وسائل کے نظم و نسق کے لیے ای اے ڈی کی مسلسل اور مخلصانہ کوششوں کا مظہر قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پیش رفت ابوظہبی کے اس ویژن کی عکاس ہے، جو معاشی ترقی اور ماحولیاتی پائیداری کے درمیان توازن پیدا کرنے کے عزم پر مبنی ہے اور عالمی سطح پر ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک ماڈل فراہم کرتی ہے۔

ای اے ڈی کی سیکریٹری جنرل، ڈاکٹر شیخہ سالم الظاہری نے کہا کہ ماہی گیری کے انڈیکس میں ہونے والی غیرمعمولی بہتری اس بات کا ثبوت ہے کہ ابوظہبی ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ادارہ جدید سائنسی طریقوں اور بہترین عالمی پالیسیوں کے تحت مچھلیوں کی آبادی کو بحال کرنے اور بحری ماحولیاتی نظام کو محفوظ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

ماحولیاتی ایجنسی کی حالیہ نگرانی میں حاصل ہونے والے نمایاں مشاہدات اس کامیابی کی مزید تصدیق کرتے ہیں۔ ان مشاہدات میں نایاب تصور کی جانے والی 55 ’نوائمی‘ مچھلیوں کا پکڑا جانا شامل ہے، جو حالیہ برسوں میں شاذ و نادر ہی نظر آتی تھیں، جبکہ ابوظبی میں پہلی مرتبہ ’وائٹ-اسپاٹڈ گروپر‘ مچھلی کی موجودگی بھی ریکارڈ کی گئی، جسے اب بین الاقوامی ’فِش بیس‘ ڈیٹابیس پر باضابطہ طور پر درج کر لیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ ’لارج اسکیلڈ ٹرِگر فِش‘ اور ’اسپاٹڈ اوشینک ٹرِگر فِش‘ جیسی نایاب اقسام کی موجودگی، اور عمومی طور پر بڑی جسامت والی مچھلیوں کا پایا جانا اس بات کی علامت ہے کہ ابوظبی کے سمندری نظام صحت مند ہو رہے ہیں۔

ایجنسی نے ماہی گیری کے ذخائر کی بحالی کے لیے ایک جامع پالیسی فریم ورک بھی اپنایا ہے جو عالمی معیار سے ہم آہنگ ہے۔ ان اقدامات میں تجارتی ماہی گیری کی سرگرمیوں کو پائیدار طریقوں سے منظم کرنا، اور تفریحی ماہی گیری کے لیے نئے ضوابط کا نفاذ شامل ہے۔

ای اے ڈی نے ’شیخ زاید پروٹیکٹڈ ایریاز نیٹ ورک‘ کے تحت چھ بحری محفوظ علاقے بھی قائم کیے ہیں جہاں ماہی گیری محدود ہے۔ اس کے علاوہ ’ابوظہبی مرجان گارڈنز‘ منصوبے کے تحت مرجانی کلچر اور مصنوعی چٹانوں کے ذریعے آبی حیات اور ماہی گیری کے ذخائر کو پائیدار بنیادوں پر مستحکم کیا جا رہا ہے۔